ایف بی آر نے یکم جولائی سے تمام مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ لازمی قرار دے دی

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2021
مذکورہ قوانین ایف بی آر کو نوٹیفائی کرتا کہ تمام مینوفیکچرنگ سائٹس کی اشیا اور سامان کی فروخت کی الیکٹرونک مانیٹرنگ کرسکے۔ 
---فائل فوٹو: اے پی پی
مذکورہ قوانین ایف بی آر کو نوٹیفائی کرتا کہ تمام مینوفیکچرنگ سائٹس کی اشیا اور سامان کی فروخت کی الیکٹرونک مانیٹرنگ کرسکے۔ ---فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے یکم جولائی 2021 سے تمام پروڈکٹس (مصنوعات) پر تمام مینوفیکچروں کو ٹیکس ڈاک ٹکٹ (یو آئی ایم) لگانا لازمی قرار دے دیا۔

رات گئے سیلز ٹیکس جنرل آرڈرز (ایس ٹی جی او) کے ذریعے نوٹیفائی کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر پہلی ششماہی میں ٹیکس وصولی کے ہدف سے 16 ارب روپے پیچھے

کامیاب بولی دہندہ کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا لائسنس دینے کے بعد ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 40 سی (2) کی دفعات کے تحت تمباکو، شوگر، سیمنٹ اور کھاد کے لیے 4 ایس ٹی جی اوز کو جاری کیا۔

مذکورہ قوانین ایف بی آر کو نوٹیفائی کرتے ہیں کہ تمام مینوفیکچرنگ سائٹس کی اشیا اور سامان کی فروخت کی الیکٹرونک مانیٹرنگ کرسکے۔

ایف بی آر نے کہا کہ کسی بھی مصنوعات کو یکم جولائی 2021 سے ٹیکس اسٹیمپ لگائے بغیر مینوفیکچرنگ پلانٹ یا امپورٹ اسٹیشن سے نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نے ٹیکس آڈٹ کے لیے 12 ہزار 553 کیسز منتخب کرلیے

ٹیکس اسٹیمپ ٹکٹ یا یو آئی ایم، ایف بی آر کے لائسنس یافتہ اے جے سی ایل / مٹاس / آٹینٹیکس کنسورشیم سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

اینڈ ٹریس سسٹم کے کامیاب تنصیب اور ان کے نفاذ کے لیے درکار درخواست دہندگان اور دیگر سامان کی درآمد کے لیے ضروری انتظامات کریں۔


یہ خبر 12 مارچ 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں