کوئٹہ: کان کے بیٹھ جانے کی وجہ سے 6 کان کن ہلاک

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2021
ریسکیو آپریشن گزشتہ رات تک جاری رہا جس کے دوران 2 مزدوروں کو زندہ بچایا گیا اور 6 کی لاشیں نکال لی گئیں، پی ڈی ایم اے - فائل فوٹو:ڈان نیوز
ریسکیو آپریشن گزشتہ رات تک جاری رہا جس کے دوران 2 مزدوروں کو زندہ بچایا گیا اور 6 کی لاشیں نکال لی گئیں، پی ڈی ایم اے - فائل فوٹو:ڈان نیوز

کوئٹہ کے مضافاتی علاقے مرور میں قائم کوئلے کی کان میں بیٹھنے کے نتیجے میں 6 کان کن ہلاک ہوگئے جبکہ 2 کو بچالیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق 8 کان کن 800 فٹ گہری کان میں اپنے کام میں مصروف تھے کہ اچانک اس کا ایک حصہ بیٹھ گیا اور کان کن پھنس گئے۔

ڈائریکٹوریٹ مائنز اور پی ڈی ایم اے کی ریسکیو ٹیمیں اس جگہ پہنچ گئیں اور کان کنوں کا سراغ لگانے کے لیے آپریشن کا آغاز کیا گیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: مچھ میں اغوا کے بعد 11 کان کنوں کا قتل

پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق ریسکیو آپریشن گزشتہ رات تک جاری رہا جس کے دوران 2 مزدوروں کو زندہ بچایا گیا اور 6 کی لاشیں نکال لی گئیں۔

زندہ نکالے جانے والے دونوں کان کنوں کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔

ہسپتال حکام نے بتایا کہ لاشوں کو ضروری کارروائی مکمل کرنے کے بعد کوئٹہ، مسلم باغ اور بلوچستان کے علاقے چمن میں ان کے آبائی علاقوں میں منتقل کیا جائے گا۔

سیکریٹری جنرل پاکستان کوئلہ مائن ورکرز فیڈریشن نے ڈان نیوز کو بتایا کہ بلوچستان میں کوئلے کی کان کے مختلف واقعات میں رواں سال 49 کوئلے کے کان کن ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں