یہ تو اب معلوم ہوچکا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے تحفظ کے لیے فیس ماسک کا استعمال ضروری ہے۔

مگر کس قسم کا ماسک بیماری سے زیادہ تحفظ فراہم کرسکتا ہے؟ ویسے تو این 95 کو بہترین قرار دیا جاتا ہے مگر وہ طبی ماہرین کے لیے زیادہ ضروری ہے جو مریضوں کے قریب رہتے ہیں۔

عام افراد کے لیے کپڑے سے بنے ماسک بھی کووڈ 19 سے کافی حد تک تحفظ فراہم کرسکتے ہیں، مگر سوال یہی ہے کہ کس قسم کا کپڑا زیادہ مؤثر ثابت ہوسکتا ہے؟

اب اس کا جواب امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

یو ایس نیشنل انسٹیٹوٹ آف اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کاٹن سے بنے فیس ماسکس کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے زیادہ مؤثر ہیں۔

عالمی ادارہ صحت سمیت متعدد طبی اداروں نے لوگوں کے لیے کپڑے کے فیس ماسکس استعمال کرنے کی سفارش کی ہے۔

اس نئی تحقیق میں یہ فیس ماسک کے میٹریل کو زیادہ نمی والی صورتحال میں جانچا گیا جو منہ سے خارج ہونے والی ہوا سے مماثلت رکھتی تھی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کاٹن سے بنے فیس ماسک توقعات سے زیادہ کام کرتے ہیں۔

اس تحقیق میں کاٹن کی 9 مختلف اقسام اور سینتھک فیبرکس کی 6 اقسام بشمول پولیسٹر اور ریون کو 99 فیصد نمی (ہماری سانس میں اتنی نمی ہوتی ہے) اور 55 فیصد نمی صورتحال میں ٹیسٹ کیا۔

نتائج میں کاٹن حیران کن حد تک مؤثر ثابت ہوئے اور یہ فرق بہت زیادہ واضح تھا۔

محققین نے بتایا کہ کاٹن سے بنے فیس ماسک سانس سے خارج ہونے والی نمی کو جذب کرکے ہوا میں موجود ذرات کو زیادہ بہتر طریے سے فلٹرز کرتے ہیں اور اس طرح کووڈ کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ کاٹن سے بنے فیس ماسک 33 فیصد تک ذرات کو پکڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ دیگر اقسام کی کارکردگی نمی میں تبدیل نہیں ہوتی۔

محققین نے مختلف حجم کے ذرات کو تحقیق میں جانچا تھا اور دریافت کیا کہ کاٹن میں نمی جذب ہونے کے بعد یہ ذرات نمی میں پھنس جاتے ہیں۔

درحقیقت نمی سے ان ذرات کا حجم بڑھ جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں ان کے لیے ماسک کے آرپار ہونا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔

دوسری جانب سینتھک ماسک میں نمی کا ماحول نہیں بنتا جبکہ میڈیکل ماسکس میں بھی نمی سے کوئی تبدیلی نہیں آتی، تاہم ان کو ہر طرح کے ماحول میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ کاٹن کی جو قسم سے زیادہ بہترین تھی وہ کاٹن فلینل تھی۔

محققین کا ماننا ہے کہ کاٹن کی یہ قسم ہوا میں موجود ذرات کو کپڑے میں پھنسنے پر مجبور کردیتی ہے۔

تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں گیلے ماسک بہتر ہوتے ہیں، اگر ماسک گیلے ہوتے ہیں تو ان کو بدل دینا چاہیے۔

اچھی بات یہ ہے کہ کاٹن کے ماسک کو کئی بار دھو کر استعمال کیا جاسکتا ہے جو ماحول دوست بھی ثابت ہوتے ہیں۔

محققین نے کہا کہ اگرچہ اس حوالے سے مید تحقیق کی ضرورت ہے تاہم نتائج سے پہلے بین الاقوامی معیار کے کپڑے کے ماسکس کی تلاش میں مدد ملی ہے، جو کووڈ کے پھیلاؤ کو سست کرسکتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے اے سی ایس اپلائیڈ نانو میٹریلز میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں