فیصل آباد: 11 سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گرفتار

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2021
فیصل آباد میں اسے قبل بھی بچوں سے زیادتی کے واقعات سامنے آچکے ہیں—فائل/فوٹو: اے ایف پی
فیصل آباد میں اسے قبل بھی بچوں سے زیادتی کے واقعات سامنے آچکے ہیں—فائل/فوٹو: اے ایف پی

فیصل آباد کے علاقے ماموں کانجن میں 11 سالہ بچے کو اغوا اور جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ شبہے پر گرفتار ملزم نے تین روز قبل اغوا ہونے والے 11 سالہ کو جنسی استحصال کے بعد قتل کرنے کا انکشاف کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماموں کانجن میں بچے کے اغوا کے شبہے میں ایک محلے دار ذیشان کو حراست میں لیا گیا تھا اور اس نے جرم کا اعتراف کرلیا۔

مزید پڑھیں: فیصل آباد: 24 گھنٹے میں بچوں سے زیادتی کے 3 واقعات، مقدمات درج

پولیس نے بتایا کہ ملزم نے بچے کو حویلی میں لے جا کر جنسی استحصال کا نشانہ بنایا اور پکڑے جانے کے خوف سے بچے کو قتل کر کے لاش سیم نہر میں پھینک دی۔

انہوں نے کہا کہ سیم نہر سے مقتول کی لاش کی تلاش کے لیے ریسکیو 1122 ٹیم کی مدد طلب کرلی گئی ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ 11 سالہ بچہ گزشتہ تین روز قبل لاپتا تھا اور ان کے اغوا کے الزام میں تھانہ ماموں کانجن میں مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔

بچے کے والد کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ بچہ 11 مارچ کو اسکول سے گھر آیا تھا اور دن کے 11 بجے گھر سے باہر نکلا اور واپس نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے طور پر تلاش کے باوجود بچے کے بارے میں کچھ پتا نہیں چلا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں فیصل آباد میں بچوں سے زیادتی کے واقعات سامنے آئے تھے اور شہریوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’رواں سال ملک میں یومیہ 8 سے زائد بچے جنسی استحصال کا نشانہ بنے‘

پولیس کا کہنا تھا کہ تاندلیانوالا میں 4 سالہ بچی اور 15 سالہ لڑکی اور نیوسول لائن میں 9 سالہ لڑکے سے زیادتی کے الگ الگ واقعات کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی۔

فیصل آباد پولیس کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند روز میں شہر کے مختلف علاقوں میں بچوں سے زیادتی کے 5 واقعات کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی جارہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں