پنجاب: 'جنسی استحصال' کرنے والے شخص کا قتل، نوجوان گرفتار

15 مارچ 2021
پولیس کے مطابق تمام مقدمات کی تفتیش جاری ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس کے مطابق تمام مقدمات کی تفتیش جاری ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

قصور: چھانگا مانگا پولیس نے ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے مبینہ طور پر کئی سالوں تک اس کا جنسی استحصال کرنے والے ایک شخص کو قتل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ نوجوان نے مبینہ طور پر جنسی استحصال کرنے والے شخص کو جمعہ کو گولی مار کر قتل کیا اور اس کی لاش کو چھانگا مانگا کے جنگل میں پھینک دیا، مقتول اور ملزم لاہور میں ایک ورک شاپ پر ساتھ کام کرتے تھے۔

مزید پڑھیں: ’رواں سال ملک میں یومیہ 8 سے زائد بچے جنسی استحصال کا نشانہ بنے‘

پولیس نے مقتول کی لاش کو برآمد کرلیا، جسے فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا، لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں اس کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا، بعد ازاں مقتول کی شناخت 35 سالہ ‘ٹ’ کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ 17 سالہ ملزم 'م' کو فون کال کے ڈیٹا کی مدد سے گرفتار کیا گیا اور اس نے مبینہ طور پر اعتراف کیا ہے کہ جس شخص کو اس نے قتل کیا، وہ اسے کئی سالوں سے جنسی استحصال کا نشانہ بنا رہا تھا اور بلیک میل بھی کررہا تھا۔

پولیس نے ملزم کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

نوجوان کا قاتل گرفتار

علاوہ ازیں پتوکی صدر پولیس نے ایک ماہ قبل دسویں جماعت کے طالب علم کو قتل کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے نوجوان کو اس کی بہن کے ساتھ مبینہ طور پر تعلقات قائم کرنے پر قتل کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: غیرت کے نام پر قتل میں کوئی غیرت نہیں، سپریم کورٹ

پولیس نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ملزم سے قتل میں استعمال کیا جانے والا اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا اور تفتیش جاری ہے۔

غیرت کے نام پر قتل

دوسری جانب سرائی مغل پولیس نے ایک شخص کو مقدمے میں نامزد کیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے مبینہ طور پر اپنی بہن کو غیرت کے نام پر باہر سودیاں گاؤں میں قتل کردیا۔

شکایت کنندہ فاطمہ بی بی کے مطابق ان کے بیٹے محمد اقبال نے ان کی 18 سالہ بیٹی نگہت کو اس کے مبینہ چال چلن پر کلہاڑی کے وار کرکے قتل کردیا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں غیرت کے نام پر نوجوان لڑکا اور لڑکی قتل

اس سے قبل اقبال اور اس کی بہن کے درمیان گھر سے باہر جانے پر بھی تنازع سامنے آیا تھا۔

ملزم واقعے کے بعد فرار ہوگیا جبکہ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔


یہ رپورٹ 15 مارچ 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

Martin Masih Mar 15, 2021 12:18pm
ٹ سے اسلامی ناموں میں تو ٹیپو ہی ذہن میں آتا ہے۔ کیا مقتول مسیحی تھے، جیسا کہ ٹونی، ٹام وغیرہ؟