بجلی کے نرخوں میں 2 برس میں فی یونٹ 5.36 روپے کا اضافہ متوقع

اپ ڈیٹ 16 مارچ 2021
سرکلر قرضوں کے موثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے پاور ڈویژن کی پیش کردہ سمری کی منظوری دی۔ 
---فائل فوٹو: اے ایف پی
سرکلر قرضوں کے موثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے پاور ڈویژن کی پیش کردہ سمری کی منظوری دی۔ ---فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: حکومت نے ایک ایسے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت آئندہ 2 برس میں کم از کم تین مراحل میں ملک بھر میں بجلی کے بیسک نرخوں میں فی یونٹ مجموعی طور پر 5.36 روپے (34 فیصد سے زیادہ) اضافہ ہوگا۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق سرکلر ڈیبٹ منیجمنٹ پلان (سی ڈی ایم پی) کو وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر کی زیر صدارت توانائی کی کابینہ کمیٹی (سی سی او ای) کے اجلاس کے دوران منظور کیا گیا۔

مزید پڑھیں: بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے صنعتکار پریشان

اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب خان، وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی تبیش گوہر، ندیم بابر اور ڈاکٹر وقار مسعود خان اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کے اعلیٰ عہدیدار شریک ہوئے۔

ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ کمیٹی نے ’سرکلر قرضوں کے مؤثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے پاور ڈویژن کی پیش کردہ سمری کی منظوری دی‘۔

اس میں مزید کہا گیا کہ اجلاس میں ’مربوط سی ڈی ایم پی 2021 کی سمری پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے جس میں مالی سال 21-2020 سے مالی سال 23-2022 تک کے 3 سالہ دورانیے کا احاطہ کیا گیا اور اس مسئلے کو حل کرنے کے طریقہ کار اور اقدامات کی وضاحت کی گئی ہے۔

اس ضمن میں مزید کہا گیا کہ سرکلر کی روانی کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک عملی منصوبے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

سی ڈی ایم پی کی سمری کے مطابق اوسط یکساں نرخ بتدریج 21.04 روپے فی یونٹ ہوجائے گا (ٹیکس، محصول، محصولات اور بل میں اضافے کو چھوڑ کر) جو فی یونٹ 15.68 روپے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'بجلی کے نرخوں میں اضافہ عوام کو مہنگائی کے سونامی میں دھکیلے گا'

اس کے علاوہ جولائی 2022 میں اضافی 176 ارب ڈالر پیدا کرنے کے لیے ٹیرف ریبیسنگ کے ذریعے 1.76 روپے فی یونٹ اضافہ کیا جائے گا۔

سی ڈی ایم پی نے وزارت توانائی اور بجلی کے ریگولیٹر نیپرا کو پابند کیا ہے کہ وہ جون، جولائی 2021 اور جولائی 2022 میں تین چھوٹ دینے والے نرخوں کے بارے میں نوٹی فکیشن جاری کرے۔

پاور ڈویژن نے کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی بحالی میں بہتری لانے کا وعدہ کیا ہے جس میں تقریبا 5.73 فیصد کی ہے جس نے 2 برس میں مجموعی طور پر 204 ارب روپے وصول کیے۔

اس نے اگلے 2 برس میں 1130 ارب روپے کی بچت کے لیے سسٹم کے نقصانات کو 2.12 فیصد کم کرنے کا بھی اعادہ کیا ہے۔

سمری کے مطابق حکومت رواں مالی سال کے دوران گردشی قرضوں میں لگ بھگ 4 ارب روپے کی بچت کرے گی۔

مزیدپڑھیں: نیپرا کا بجلی کے نرخوں میں ساڑھے 3 روپے فی یونٹ اضافے کا عندیہ

اس کے بعد مالی سال 2022 میں 28 ارب روپے اور مالی سال 2023 میں 35 ارب روپے کی رقم شامل ہے۔

سمری میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ مالی سال 2020 میں سرکلر ڈیٹ میں 5538 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا جس سے جون 2020 کے آخر تک قرض بڑھ کر 2 ارب 15 کھرب روپے ہوگیا جو جون 2019 میں ایک ارب 12 کروڑ روپے تھا۔

پاور ڈویژن نے کہا کہ سرکلر قرض رواں مالی سال کے دوران 436 ارب روپے، مالی سال 2022 میں 878 ارب روپے، مالی سال 2023 میں ایک کھرب 25 ارب روپے تک بڑھ جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ahmad Mar 16, 2021 04:31pm
Ghabrana nahin ha app ne.