کراچی: نجی سوسائٹی میں پارکنگ کے مسئلے پر جھگڑا، معروف ڈیزائنر بیٹوں سمیت زخمی

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2021
ایس ایس پی شرقی کے مطابق واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے— فوٹو: اسکرین شاٹ
ایس ایس پی شرقی کے مطابق واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے— فوٹو: اسکرین شاٹ

کراچی کی ایک نجی سوسائٹی میں پارکنگ کے مسئلے پر جھگڑے کے دوران معروف ڈیزائنر محمد معظم خان اور ان کے دو بیٹے زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی۔

حکام کا کہنا تھا کہ شارع فیصل پر قائم فیلکن کمپلیکس سوسائٹی میں پڑوسیوں کے درمیان پارکنگ کے مسئلے پر یہ جھگڑا ہوا۔

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس پر لوگوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: گجرات ہسپتال میں ڈاکٹروں کے دو گروپوں میں تصادم، 3 افراد زخمی

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) شرقی ساجد عامر سدوزئی کا کہنا تھا کہ شارع فیصل تھانے میں واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

ایک اور افسر، تھانے کے ایس ایچ او افتخار احمد نے بتایا کہ تنازع پارکنگ کے مسئلے پر شروع ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین میں سے ایک نے اپنی گاڑی سڑک پر کھڑی کی تھی جبکہ دوسرے نے اس پر اعتراض کیا تھا اور بات ہاتھا پائی پر پہنچ گئی۔

انہوں نے کہا کہ واقعے میں ایک چھوٹی کیچین چھری کا استعمال کیا گیا جس کے وار سے معظم خان اور ان کے دو بیٹے فہد اور عطا زخمی ہوئے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ فی الوقت کیس میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق شکایت گزار ڈیزائنر نے بتایا کہ 16 مارچ کی رات وہ گھر پر تھے جہاں انہوں نے شور شرابے کی آواز سنی اور وہ باہر گئے۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کی بڑی بیٹی حادثے میں زخمی، حالت خطرے سے باہر

انہوں نے الزام لگایا کہ ابراہیم درانی نے مبینہ طور پر ان کے خلاف گالم گلوچ کی اور گندی زبان کا استعمال کیا اور قتل کے ارادے سے اس پر چاقو سے حملہ کیا اور ان کے سر میں زخم آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی دوران ان کے دونوں بیٹے فہد اور عطا گھر سے باہر آئے اور اسے بچانے کی کوشش کی لیکن اس نے (ابراہیم درانی) نے ان پر بھی حملہ کیا اور وار کیا۔

فہد کے کان میں زخم آئے جبکہ عطا کی کمر میں چوٹیں آئیں اور وہ زمین پر گر پڑے۔

شکایت گزار نے کہا کہ اسی اثنا میں ابراہیم درانی کے والد خالد درانی نے وہاں آکر مبینہ طور پر اپنے بیٹے کو کہا کہ 'ان کو اور مارو'۔

شکایت کنندہ نے بتایا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے جس میں ابراہیم درانی کو ہاتھ میں چھری پکڑے دیکھا جاسکتا ہے۔

ڈیزائنر نے بتایا کہ زخمی ہونے کے باوجود وہ اپنے دونوں زخمی بیٹوں کو علاج کے لیے آغا خان ہسپتال لے کر گئے تھے۔

انہوں نے پولیس کو بتایا کہ ان کی اہلیہ نے انہیں اطلاع دی کہ بعدازاں ابراہیم درانی نے ہوائی فائرنگ بھی کی اور دھمکی دی کہ اگر انہوں نے پولیس کو اس معاملے کی اطلاع دی تو ان کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔

پولیس نے پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324 ، 337-ایچ (2) اور 34 کے تحت ایف آئی آر (335/2021) درج کرلی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں