وزیر اعظم کا انتخابی اصلاحات کمیٹی کی تشکیل کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط

17 مارچ 2021
وزیر اعظم نے کہا کہ رواں ماہ ہونے والے سینیٹ انتخابات میں ووٹ خریدے گئے — فائل فوٹو / اے پی پی
وزیر اعظم نے کہا کہ رواں ماہ ہونے والے سینیٹ انتخابات میں ووٹ خریدے گئے — فائل فوٹو / اے پی پی

وزیر اعظم عمران خان نے انتخابی اصلاحات اور انتخابات میں کرپٹ پریکٹیسز کے خاتمے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے 'فوری طور پر' بین الجماعتی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست کردی۔

اسد قیصر کو لکھے گئے خط میں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ رواں ماہ ہونے والے سینیٹ انتخابات میں ووٹ خریدے گئے اور واضح ہوا کہ ووٹوں کی خریداری کی لعنت صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ہر سطح پر صاف و شفاف انتخابات کے لیے انتخابی اصلاحات کا مطالبہ کیا اور سینیٹ انتخابات سے قبل بھی یہی بات کی، ان کی جماعت نے شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے اوپن بیلٹ کا مطالبہ کیا کیونکہ ووٹوں کی خریداری کی بڑی منڈی بننے کی وجہ سے سینیٹ انتخابات بدنام ہوئے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا 31 جنوری تک الیکٹرانک ووٹنگ سے متعلق قانون سازی مکمل کرنے کا اعلان

عمران خان نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ حکومت نے اس سلسلے میں قومی اسمبلی میں بل متعارف کروایا اور سپریم کورٹ سے رائے طلب کی، عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو صاف و شفاف انتخابات یقینی بنانے کا حکم دیا اور کہا کہ ووٹ ہمیشہ خفیہ نہیں رہ سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ تاہم بدقسمتی سے الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کوئی توجہ نہ دی اور سینیٹ انتخابات کے صاف و شفاف انعقاد میں ناکام رہا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ الیکٹورل نظام پر، جس میں ووٹ خریدنے کے لیے بےتحاشہ پیسے خرچ کیے جاتے ہیں، ہر انتخاب کے بعد تنقید کی جاتی ہے اور ہارنے والے دھاندلی کا الزام لگاتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس رجحان نے پاکستان میں تمام انتخابات کی ساکھ کو تباہ کرنا شروع کردیا ہے جس سے ہمارے پورے جمہوری عمل پر شک کے بادل چھا رہے ہیں اور ہمارا پارلیمانی نظام متاثر ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی انتخابی اصلاحات کیلئے مذاکرات کی پیشکش بدنیتی ہے، پی پی پی

انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی کہ وہ فوری طور پر بین الجماعتی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے جو ان اصلاحات پر بات کرے اور اتفاق رائے قائم کرے کہ ٹیکنالوجی کا استعمال اور الیکٹرونک ووٹنگ مشینز سمیت بہترین پریکٹسز کو متعاف کروایا جائے جس سے ہمارا الیکٹرول نظام اور جمہوریت مضبوط ہو۔

عمران خان نے تجویز دی کہ اس معاملے پر اتفاق رائے کے لیے وقت بھی مقرر کیا جائے تاکہ اگلے عام انتخابات سے قبل یہ اصلاحات نافذ العمل کی جاسکیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں