ای بینکنگ ٹرانزیکشنز 24 فیصد تک بڑھ کر 214 کھرب روپے تک پہنچ گئیں

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2021
موبائل بینکنگ صارفین کی تعداد میں بھی 5 فیصد اضافہ ہوا—فائل فوٹو: اے ایف پی
موبائل بینکنگ صارفین کی تعداد میں بھی 5 فیصد اضافہ ہوا—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران 214 کھرب روپے مالیت کی 29 کروڑ 67 لاکھ ای بینکنگ ٹرانزیکشن ہوئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں حجم کے حساب سے 24 فیصد اور مالیت کے حساب سے 22 فیصد اضافہ ہے۔

یہ اعداد و شمار اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں فراہم کیے گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کا سہ ماہی ادائیگی کے نظام کا جائزہ یہ دکھاتا ہے کہ مالی سال 2021 میں اکتوبر سے دسمبر کے دوران ملک کی ڈیجیٹل فنانشل ٹرانزیکشن میں مضبوط ترقی دیکھی گئی۔

مرکزی بینک کی جانب سے مالی لین دین کو زیادہ سے زیادہ ڈیجیٹائز کرنے کے ہدف کے حصول کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

مزید پڑھیں: نوجوانوں کے بڑھتے ہوئے رجحان سے ڈیجیٹل بینکنگ زور پکڑنے لگی

رپورٹ میں کہا گیا کہ ای بینکنگ ٹرانزیکشن میں زیادہ تر اضافہ انٹرنیٹ اور موبائل بینکنگ میں دیکھا گیا، موبائل بینکنگ ٹرانزیکشن کا حجم 147 فیصد بڑھ کر 4 کروڑ 40 لاکھ لاکھ تک پہنچ گیا جبکہ مالیت میں 192 فیصد اضافے سے یہ 11 کھرب 20 ارب روپے تک رہی۔

مالی سال 2020 کی دوسری سہ ماہی میں یہ 38 ارب 25 کروڑ روپے مالیت کی ایک کروڑ 78 لاکھ ٹرانزیکشن تھیں۔

اس کے علاوہ رجسٹرڈ موبائل فون بینکنگ صارفین کی تعداد 94 لاکھ تک پہنچ گئی اور اس میں 5 فیصد اضافہ دیکھا گیا، مزید یہ کہ اسی عرصے میں 2 کروڑ 20 لاکھ انٹرنیٹ بینکنگ ٹرانزیکشنز ہوئیں جن کی مالیت 13 کھرب روپے رہی جبکہ مالی سال 21 کی پہلی سہ ماہی میں یہ 11 کھرب روپے تھی۔

دوسری جانب ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیوں کی سہولت فراہم کرنے کے لیے پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) مشینوں کی تنصیب کے فروغ کے لیے اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے ردعمل میں ملک بھر میں پی او ایس ٹرمنلز کی تعداد 62 ہزار 480 تک پہنچ گئی جو مالی سال 21 کی دوسری سہ ماہی میں 18 فیصد کی نمایاں ترقی ظاہر کرتی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے جائزے سے پتا چلا کہ مالی سال 2021 کی دوسری سہ ماہی میں ان پی او ایس مشینوں پر 115 ارب روپے کی 2 کروڑ 30 لاکھ ٹرانزیکشنز ہوئیں جو اسٹیٹ بینک کی وضع کردہ پالیسز کے مارکیٹ پر مثبت اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن چارجز ختم کردیے

علاوہ ازیں ای کامرس پورٹلز پر کارڈ کے ذریعے کی جانے والی ٹرانزیکشنز میں بھی اضافہ دیکھا گیا اور ای کامرس مرچنٹس نے پیمنٹ کارڈز کے ذریعے 15 ارب روپے کی 56 لاکھ ٹرانزیکشنز کیں جو مالی سال 21 کی پہلی سہ ماہی میں 11 ارب 90 کروڑ روپے کی 39 لاکھ ٹرانزیکشنز تھیں۔

اسٹیٹ بینک کے جائزے میں بتایا گیا کہ یہ اعداد و شمار پاکستانی آبادی کے رویوں میں تبدیلی کو ظاہر کرتے ہیں اور ای کامرس مرچنٹس کی جانب سے ادائیگیوں کو قبول کرنے کی طرف حکومت پاکستان کی ماحول دوست صورتحال تیار کرنے کی کوششوں کو بھی پورا کرتا ہے۔

مزید برآں ملک میں ادائیگیوں کے کارڈز کی مجموعی تعداد 4 کروڑ 40 لاکھ پر موجود ہے جس میں سے 2 کروڑ 76 لاکھ ڈیبٹ کارڈز اور 17 لاکھ کریڈٹ کارڈز ہیں جبکہ بینکوں نے 76 لاکھ سوشل ویلفیئر کارڈز بھی جاری کیے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں