سکھر میں نجی ٹی وی چینل سے منسلک صحافی قتل

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2021
فائرنگ کے واقعے کے بعد علاقے میں اور صحافی برادری میں افراتفری مچ گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی
فائرنگ کے واقعے کے بعد علاقے میں اور صحافی برادری میں افراتفری مچ گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی

سکھر میں ایک نجی نیوز ٹی وی چینل سے منسلک صحافی کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رائل نیوز ٹی وی سے وابستہ اجے لالوانی پر مسلح افراد نے اس وقت حملہ کیا جب وہ ایک حجام کی دکان پر بیٹھے تھے۔

حملے کے نتیجے میں صحافی زخمی ہوئے جس پر انہیں سکھر کے سول ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دورانِ علاج دم توڑ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں گزشتہ سال 10 صحافی قتل، متعدد گرفتار ہوئے، سی پی این ای

دوسری جانب حملہ آور موقع سے بآسانی فرار ہونے میں کامیاب رہے جبکہ فائرنگ کے واقعے کے بعد علاقے میں اور صحافی برادری میں افراتفری مچ گئی۔

مذکورہ واقعے پر سندھ جرنلسٹس کونسل نے وزیراعلیٰ سندھ اور انسپکٹر جنرل سے اپیل کی کہ اجے لالوانی کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے فوری کارروائی کی جائے۔

دو روز قبل سما ٹی وی سے تعلق رکھنے والے ساحل جوگی کو اس وقت پولیس نے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا جب وہ جامعہ سندھ کے طالبعلم عرفان جتوئی کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خلاف احتجاج کور کررہے تھے۔

سکھر پولیس نے ساحل جوگی اور دیگر صحافیوں کے خلاف دہشت گردی سمیت فوجداری دفعات کے تحت مقدمات بھی درج کیے تھے۔

مزید پڑھیں: صحافی عزیز کا قتل، گرفتار ملزم نے اعتراف جرم کرلیا

اس سے قبل گزشتہ برس سندھی نیوز چینل ’کے ٹی این‘ اور اخبار ’کاوش‘ سے وابستہ سینئر صحافی عزیز میمن کی لاش 16 فروری کی سہ پہر نوشہرو فیروز کے نواحی شہر محراب پور کی ایک نہر سے برآمد ہوئی تھی جس پر تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انہیں قتل کیا گیا تھا۔

پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) میڈیا فریڈم رپورٹ 2020 کے مطابق گزشتہ سال اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے کم از کم 10 پاکستانی صحافیوں کو قتل کیا گیا۔

علاوہ ازیں گزشتہ ایک سال کے دوران صحافیوں کو آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کے سلسلے میں انتہائی دباؤ کا سامنا بھی رہا۔

تبصرے (0) بند ہیں