'مودی واپس جاؤ'، بنگلہ دیش میں بھارتی وزیراعظم کے متوقع دورے کے خلاف احتجاج

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2021
ڈھاکا یونیورسٹی کے سیکڑوں طلبہ نے مودی مخالف احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی — فوٹو: اے پی
ڈھاکا یونیورسٹی کے سیکڑوں طلبہ نے مودی مخالف احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی — فوٹو: اے پی

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں 50ویں یوم آزادی کے موقع بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے متوقع دورے کے خلاف شہریوں اور طلبہ نے شدید احتجاج کیا۔

خبر ایجنسی 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی شیڈول کے تحت 26 مارچ کو ڈھاکا پہنچیں گے اور اسی دن بنگلہ دیش میں یوم آزادی منایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: نریندر مودی نے بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان 'پُل' کا افتتاح کردیا

رپورٹ کے مطابق نماز جمعہ کے بعد سیکڑوں افراد نے مرکزی بیت المکرم مسجد کے باہر مظاہرہ کیا اور اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے۔

مظاہرین بغیر بینرز اور پلے کارڈز کے موجود تھے اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا اظہار کیا گیا۔

احتجاج کے دوران بھارت مخالف، مودی مخالف نعرے لگائے جارہے تھے اور مطالبہ کیا جارہا تھا کہ مودی ڈھاکا میں نہ آئے۔

دوسری جانب ڈھاکا یونیورسٹی میں بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں طلبہ نے سڑک پر مارچ کیا اور مودی کے خلاف 'گجرات کا قصائی' کے نعرے لگائے۔

طلبہ نے مودی مخالف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن میں 'مودی واپس جاؤ، واپس بھارت جاؤ' اور 'واپس جاؤ قاتل مودی' کے نعرے درج تھے۔

یاد رہے کہ بھارت کی ریاست گجرات میں جب 2002 میں ہندو مسلم فسادات ہوئے تھے تو نریندر مودی اس وقت مغربی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے جہاں اس دوران ایک ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے تھے۔

ریاستی حکومت کو فسادات کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا اور الزام تھا کہ مودی کے حامیوں کی ان فسادات کے لیے حوصلہ افزائی کی جا رہی تھی، تاہم بھارتی وزیراعظم ان خبروں کو مسترد کرتے رہے ہیں اور بھارتی سپریم کورٹ نے بھی ان کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزیر خارجہ کا بنگلہ دیش کا دورہ، روہنگیا پناہ گزینوں کا مسئلہ زیر بحث آنے کا امکان

بنگلہ دیش میں مظاہرین نے وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی حل طلب تنازعات ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ مودی اور ان کی ہندو قوم پرست جماعت بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کر رہی ہے اور اسی طرح سرحد پر بھارتی فورسز کی جانب سے بنگلہ دیش کے شہریوں کو بھی مارا جاتا ہے، جس کے بارے میں بھارت کا مؤقف ہے کہ سرحد میں اسمگلنگ میں ملوث افراد کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ڈھاکا کی بیت المکرم مسجد کے سامنے مظاہرے میں شامل حسین محمد انور کا کہنا تھا کہ بھارت کی حامی حسینہ حکومت نے مودی کو دعوت دی ہے اور ہم یہاں اس کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے موجود ہیں۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کے بعد یہ مودی کا پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا اور وہ ڈھاکا سے باہر ماتوا کمیونٹی کے علاقے کا بھی دورہ کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں