• KHI: Fajr 5:45am Sunrise 7:07am
  • LHR: Fajr 5:25am Sunrise 6:52am
  • ISB: Fajr 5:33am Sunrise 7:02am
  • KHI: Fajr 5:45am Sunrise 7:07am
  • LHR: Fajr 5:25am Sunrise 6:52am
  • ISB: Fajr 5:33am Sunrise 7:02am

ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنا سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کا منصوبہ

شائع March 22, 2021
ڈونلڈ ٹرمپ — رائٹرز فائل فوٹو
ڈونلڈ ٹرمپ — رائٹرز فائل فوٹو

امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آنے والے مہینوں میں اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے انٹر نیٹ پر واپسی کا منصوبہ بنایا ہے۔

فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر جیسن ملر نے بتایا کہ سابق امریکی صدر 2 یا 3 مہینے میں سوشل میڈیا پر اپنے پلیٹ فارم سے واپسی کریں گے۔

جیسن ملر نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا پلیٹ فارم لاکھوں نئے صارفین کو اپنی جانب متوجہ کرے گا اور اس شعبے میں نئی راہیں کھول دے گا۔

انہوں نے کہا کہ 'میرے خیال میں یہ پلیٹ فارم سوشل میڈیا گیم کو بدل دے گا اور ہر ایک کو اس کا انتظار ہے اور دیکھ رہا ہے کہ صدر ٹرمپ کیا کرتے ہیں'۔

ٹوئٹر اور فیس بک کی جانب سے سابق امریکی صدر کے اکاؤنٹس کو 8 جنوری کو اس وقت مستقل بین کیا گیا تھا جب واشنگٹن میں کیپیٹل ہل میں ان کے حامیوں نے ہنگامہ آرائی کی، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے۔

اسنیپ چیٹ نے بھی سابق صدر کا اکاؤنٹ لاک کردیا تھا جبکہ یوٹیوب اکاؤنٹ بھی معطل کردیا گیا تھا۔

اس پابندی سے پہلے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انتخابی فراڈ کے بے بنیاد دعوے کیے گئے تھے جبکہ دونوں پلیٹ فارمز میں سابق صدر نے اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی تھی جسے تشدد میں اضافے کے خدشے سے ڈیلیٹ کردیا گیا تھا۔

اپنی صدارت کے 4 برسوں میں ڈونلڈ ٹرمپ ٹوئٹر پر بہت زیادہ متحرک رہے تھے۔

کافی عرصے تک ٹوئٹر کے کمیونٹی اصولوں کی خلاف ورزی پر مبنی پوسٹس پر کمپنی نے کوئی کارروائی نہیں کی تھی مگر انتخابات اور کورونا وائرس سے متعلق پوسٹس پر وارننگ لیبلز کا اضافہ کیا گیا۔

ٹوئٹر کے چیف فنانشنل آفیسر نیڈ سیگل نے گزشتہ ماہ ایک بیان میں کہا تھا کہ سابق صدر پر پابندی برقرار رہے گی چاہے وہ ایک بار پھر امریکی صدارتی انتخابات میں حصہ لیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسیاں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہوتی ہیں کہ لوگوں میں تشدد کو بڑھاوا نہ دیا جاسکے، اگر کوئی فرد ایسا کرتا ہے تو اسے ہم اپنی سروس سے نکال باہر کرتے ہیں اور اسے واپسی کی اجازت نہیں ہوتی۔

کارٹون

کارٹون : 11 دسمبر 2024
کارٹون : 10 دسمبر 2024