معروف پاکستانی بینڈ ‘اسٹرنگز’ کی موسیقی کا سفر 33 سال بعد ختم

اپ ڈیٹ 26 مارچ 2021
بینڈ کو اپنی کلاسکی گیتوں اور یادگار لائیو پرفارمنسز کی وجہ سے بھی کافی شہرت ملی — فائل فوٹو
بینڈ کو اپنی کلاسکی گیتوں اور یادگار لائیو پرفارمنسز کی وجہ سے بھی کافی شہرت ملی — فائل فوٹو

پاکستان کے معروف بینڈ 'اسٹرنگز' نے 33 سال بعد اپنی موسیقی کا سفر ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

مشہور زمانہ بینڈ کے خاتمے کا اعلان بلال مقصود اور فیصل کپاڈیا نے بینڈ کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ سے کیا۔

بینڈ کے اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی کہ 'یہ پوسٹ عام پوسٹوں سے کچھ مختلف ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آج 25 مارچ 2021 وہ ہے جب ہم اسٹرنگز کو ختم کر رہے ہیں'۔

اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ 'گزشتہ 33 سال ہم دونوں کے لیے بہترین رہے، اس طرح کام کرنے کے مواقع بہت کم ملتے ہیں اور ہم اپنے مداحوں کے انتہائی شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ ممکن بنایا، امید ہے کہ وہ اس فیصلے کی بھی قدر کریں گے'۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹرنگز بینڈ کوک اسٹوڈیو سے علیحدہ

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ بینڈ اب تکنیکی طور پر ختم ہوگیا ہے لیکن ہم دونوں کے درمیان ایک نہ ٹوٹنے والا تعلق بن گیا ہے جو ہمیں جوڑے رکھے گا چاہے زندگی ہمیں کہیں بھی لے جائے۔

اسٹرنگز آن لائن ڈاٹ نیٹ کے مطابق بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ پاپ راک بینڈ ابتدائی طور پر کالج کے چار طلبہ بلال مقصود (گلوکار و گٹارسٹ)، فیصل کپاڈیہ (گلوکار)، رفیق وزیر علی (سنتھیسائزر) اور کریم بشیر بھوئی (باس گٹار) نے 1988 میں قائم کیا تھا۔

تاہم 1992 میں بینڈ سے دو ارکان الگ ہوگئے تھے جس کے بعد 2000 میں بلال مقصود اور فیصل کپاڈیہ نے واپسی کی تھی۔

مزید پڑھیں: اسٹرنگز کا نیا گانا ’اڑ جاؤں‘

تین دہائیوں سے میوزک انڈسٹری پر راج کرنے والے 'اسٹرنگز' نے 'سر کیے یہ پہاڑ، نجانے کیوں، کوئی آنے والا ہے، آخری الوداع' جیسے سپر ہٹ گیت اور 'دھانی، دور' جیسی ایلبم پیش کیں۔

بینڈ کو اپنی کلاسکی گیتوں اور یادگار لائیو پرفارمنسز کی وجہ سے بھی کافی شہرت ملی اور ان کے کام کو ہر دور میں سراہا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں