حکومت کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کیلئے ایک ارب روپے کی منظوری

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2021
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ای سی سی نے ایک نکاتی ایجنڈے کے جلدی میں بلائے گئے اجلاس کی سربراہی کی—تصویر: اے پی پی
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ای سی سی نے ایک نکاتی ایجنڈے کے جلدی میں بلائے گئے اجلاس کی سربراہی کی—تصویر: اے پی پی

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر حکومت کی کامیابی کی داستانوں اور سرگرمیوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک ارب روپے اشتہاری مہم کے لیے منظور کرلیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت اطلاعات و نشریات کی ارسال کردہ سمری پر ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ای سی سی نے ایک نکاتی ایجنڈے کے جلدی میں بلائے گئے اجلاس کی سربراہی کی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نے اشتہارات کے لیے اضافی ایک ارب روپے مختص کرنے کی سمری منظور کردی ہے تاکہ تیار شدہ اشتہاری مہم چلانے میں آنے والی خامیوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ میڈیا ہاؤسز کے واجبات کی ادائیگی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کا اپوزیشن رہنماؤں کی ’کرپشن‘ کو میڈیا میں اجاگر کرنے کا فیصلہ

چنانچہ ای سی سی نے رواں مالی سال کے دوران حکومتی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کے لیے پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا میں ایک جامع اور اچھی طرح سوچی سمجھی مہم شروع کرنے کے لیے تکنیکی ضمنی گرانٹ کےطور پر ایک ارب روپے منظور کیے۔

باخبر ذرائع کا کہنا تھا کہ ای سی سی کو بتایا گیا کہ حکومتی اقدامات اور کامیابی کی کہانیوں کو میڈیا میں مناسب کوریج حاصل نہیں ہورہی اور عوام عمومی طور پر اس بات سے بے خبر رہتے ہیں کہ حکومت ان کی فلاح و بہبود کے لیے کیا کررہی ہے۔

اس حوالے سے وزارت اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ حکومت کے عوامی اقدامات پر اشتہارات عوام کو آگاہ کرنے اور سکھانے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔

مزید پڑھیں:ڈیجیٹل میڈیا پر اشتہارات دینے کیلئے حکومتی میکنزم پر کام جاری

وزارت خزانہ کے ایک سینیئر افسر نے ڈان کو بتایا کہ وزرت اطلاعات و نشریات نے اس بات کی وکالت کی کہ اشتہارات عوام کو حکومت کے عوامی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کرنے اور شعور دینے کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ہے۔

سمری میں کہا گیا کہ حکومت کے متعدد اقدامات اور منصوبے جن میں مالی اصلاحات، ہاؤسنگ اور انفرا اسٹرکچر کے پروجیکٹس، احساس پروگرام کی چھتری تلے اقدامات کے علاوہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، فوڈ سیکیورٹی، توانائی اور دیگر کئی منصوبوں کو رسمی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں اشتہارات کے ذریعے اجاگر نہیں کیا گیا۔

مزید یہ کہ موجود حکومت کی کامیابیوں کی داستانیں جس میں ریکارڈ ترسیلات زر آنا، زرِ مبادلہ کے ذخائر بہتر ہونا، کرنٹ اکاؤنٹ کا توازن مثبت کرنے جیسے اقدمات صحیح طور پر اجاگر نہیں ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:میڈیا کو 1.1 ارب روپے کے واجبات ادا کر دیے گئے ہیں، شبلی فراز

اسی طرح برآمدات کا فروغ، درآمدات میں کمی اور پاکستانی مصنوعات کو ترجیح دینے، بڑے پیمانے کی مینوفیکچرنگ میں ریکارڈ نمو، تعمیراتی صنعت کا احیا، ماحولیاتی تنزلی کی روک تھام، سیاحت و سفر کی تجدید اور اسی طرح کی بے تحاشا کامیابیوں کو مناسب طرح سے مشتہر نہیں کیا جاسکا۔

سمری میں کہا گیا کہ 'اس کے نتیجے میں عوام کی زندگیوں پر دور رس اثرات مرتب کرنے والی ان اصلاحات اور اقدامات کا مطلوبہ اثر، اور ملک کی خوشحالی اور ترقی زیر تخمینہ ہی رہی'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں