ورلڈ بینک اور پاکستان کے مابین ایک ارب 36 کروڑ ڈالر کی امداد کا معاہدہ

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2021
مالی امداد کا مقصد معاشرتی تحفظ کے نظام کی ترقی میں مدد مل سکے—فائل فوٹو: اے ایف پی
مالی امداد کا مقصد معاشرتی تحفظ کے نظام کی ترقی میں مدد مل سکے—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: عالمی بینک نے پاکستان سے ایک ارب 36 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی مالیت کی امداد کے معاہدوں پر دستخط کردیے۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق مالی امداد سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کو فروغ ملے گا اور معاشرتی شعبوں میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں:عالمی بینک کی پاکستان میں مختلف منصوبوں کیلئے 30 کروڑ ڈالر کی منظوری

12 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی گرانٹ سمیت ایک ارب 36 کروڑ 60 لاکھ ڈالر میں 6 منصوبے شامل ہیں جن میں معاشرتی تحفظ، تباہی اور آب و ہوا کے خطرے سے متعلق انتظام، زراعت اور خوراک کی حفاظت، ہیومن ڈیولیمنٹ اور گورننس کے شعبوں میں بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے کے لیے حکومت کے اقدامات کی سپورٹ کے لیے دستخط کیے گئے۔

وزارت اقتصادی امور کے سیکریٹری نور احمد نے حکومت پاکستان کی جانب سے مالی اعانت کے معاہدوں پر دستخط کیے۔

سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی حکومتوں کے نمائندوں نے اپنے اپنے معاہدوں پر آن لائن دستخط کیے۔

مزیدپڑھیں: ’اسٹیٹ بینک کو خودمختار ہونا چاہیے مگر آزاد نہیں‘

ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بنہاسین نے اپنی تنظیم کی جانب سے معاہدوں پر دستخط کیے۔

اس موقع پر اقتصادی امور کے وزیر مخدوم خسرو بختیار نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

60 کروڑ قرض کا معاہدہ بحران سے بچنے والے سوشل پروٹیکشن پروگرام (سی آر آئی ایس پی) سے متعلق ہے۔

اس کا مقصد معاشرتی تحفظ کے نظام کی ترقی میں مدد مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں: پلاننگ کمیشن عالمی بینک کی 50 لاکھ ڈالر کی تکنیکی امداد کے استعمال میں ناکام

ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بنہاسین نے کہا کہ کووڈ 19 کی وبا کے درمیان پاکستان بھر میں لاکھوں خاندان معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وبا کی وجہ سے غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والے زیادہ متاثرہ ہیں جن کی کوئی بچت ہوتی اور نہ ہی وہ موجودہ معاشرتی حفاظت کے نیٹ ورک میں شامل ہیں۔

20 کروڑ ڈالر کا ٹڈی سے ایمرجنسی بچاؤ اور فوڈ سیکیورٹی کے لیے مختص کیے گئے جس کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتیں مشترکہ طور پر ایک مستحکم اور بہتر مربوط نظام کے ذریعے رقم خرچ کرسکیں گے۔

مزید 20 کروڑ ڈالر کی مالی اعانت کے ذریعے سندھ کے منتخب علاقوں میں سیلاب اور خشک سالی کے خطرات کو کم کرنے پر صرف کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں قدرتی آفات اور صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سندھ کی صلاحیت کو مستحکم کیا جائےگا۔

اس منصوبے سے تھرپارکر اضلاع کراچی، جامشورو ، ٹھٹہ، دادو اور نگرپارکر سمیت سندھ کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں بارش کے پانی سے چلنے والے 35 چھوٹے ریچارج ڈیموں کی تعمیر میں بھی مدد ملے گی۔

8 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی مدد سے بلوچستان میں بلوچستان ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پروجیکٹس کے ذریعے دیہی برادریوں کے لیے روزگار کے مواقع کو فروغ ملے گا۔

علاوہ ازیں صوبے کے مختلف اضلاع میں معیاری صحت اور تعلیم کی خدمات میں بہتری لائی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں