امریکا: پاکستانی نژاد ڈرائیور کے قتل کی دفعات دو لڑکیوں پر عائد

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2021
شدید زخمی محمد انور نے ہسپتال پہنچ کر دم توڑ دیا تھا—تصویر: این بی سی
شدید زخمی محمد انور نے ہسپتال پہنچ کر دم توڑ دیا تھا—تصویر: این بی سی

واشنگٹن: 13 اور 15 سالہ لڑکیوں پر پاکستان نژاد ڈرائیور کے قتل اور کار چھیننے کی دفعات عائد کردی گئیں۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاکستانی پناہ گزین محمد انور گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں اس وقت کھانا پہنچانے کا کام کررہے تھے اور ایک کار چھیننے کی کوشش کے دوران جاں بحق ہوگئے تھے۔

پولیس کے مطابق ساؤتھ ایسٹ واشنگٹن سے تعلق رکھنے والی 13 سالہ اور فورٹ واشنگٹن، میری لینڈ سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ لڑکیاں ٹیسر (بجلی کا جھٹکا دینے والی راڈ) سے مسلح تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا: کار چھیننے کی کوشش کے دوران پاکستانی نژاد ڈرائیور جاں بحق

پولیس کے جاری کردہ بیان کے مطابق لڑکیوں نے ڈرائیور کو باہر دھکیلنے کی کوشش کی تاہم ڈرائیور کے مزاحمت کرنے پر انہوں نے گاڑی چلادی جس سے ڈرائیور کار کی سیٹ اور دروازے کے درمیان معلق ہوگئے۔

گاڑی تیزی سے آگے بڑھی وشنگٹن نیشنلز کے بال پارک کے باہر ڈرائیور سیٹ کی طرف سے ایک پول سے ٹکرانے کے بعد مزید آگے جا کر ایک پہلو پر پلٹ گئی۔

گاڑی پلٹنے کے نتیجے میں لڑکیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور وہ بآسانی کود کر باہر آگئیں جب کہ پاکستانی نژاد ڈرائیور شدید زخمی حالت میں فٹ پاتھ پر جاگرے، بعدازاں شدید زخمی محمد انور نے ہسپتال پہنچ کر دم توڑ دیا تھا۔

ہفتے کے روز اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی تھی جسے اتوار کی دوپہر تک ٹوئٹر پر 55 لاکھ مرتبہ دیکھا جاچکا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکا: 17 برس بعد قتل کے پہلے مجرم کو 'مہلک انجیکشن' سے سزائے موت

محمد انور ورجینیا کے علاقے اسپرنگ فیلڈ سے تعلق رکھتے تھے اور 'اوبر ایٹس' میں بحیثیت ڈرائیور ملازمت کرتے تھے، ان کے سوگواران میں ایک اہلیہ 3 بچے اور 4 پوتے پوتیاں شامل ہیں۔

ملزمان کی عمر 18 سال سے کم ہونے کے باعث پولیس نے ان کے نام جاری نہیں کیے تھے البتہ یہ بتایا گیا کہ دونوں نے کار چھیننے میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا۔

ایک بیان میں مقتول ڈرائیور کے اہلِ خانہ کا کہنا تھا کہ 'اس بے حس جرم کے باعث ان کا خاندان تباہ ہوگیا ہے، محمد انور ایک والد، دادا، شوہر، ایک بھائی اور انکل تھے جن سے امریکا اور ان کے آبائی ملک پاکستان میں بہت سے لوگ محبت کرتے تھے'۔

اہلِ خانہ کا مزید کہنا تھا کہ 'ان کا نقصان ناقابل بیان ہے اور ان کا خاندان اور دوست احباب انہیں بہت زیادہ یاد کرتے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: سیام فام شخص کے قتل کے الزام میں پولیس افسر کےخلاف مقدمہ

گریٹر واشنگٹن کے علاقے میں پاکستانی کمیونٹی کے افراد کا کہنا تھا کہ انور ایک محنتی پناہ گزین تھے جو سال 2014 میں امریکا آئے تھے اور اپنی اور اپنے اہلِ خانہ کی زندگی بہتر بنانے کے لیے سخت محنت کررہے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ نیوی یارڈ کہلائے جانے والے اس علاقے میں اکثر کار چھیننے والے اوبر کے ڈرائیورز کو نشانہ بناتے ہیں۔

جنوری سے اب تک پولیس اس علاقے سے اوبر ڈرائیورز سے کار چھیننے کی کوشش کرنے والے 23 نوجوانوں کو گرفتار کرچکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں