عالمی عدالت میں کانگو کی ملیشیا کے سابق سربراہ کی اپیل مسترد، سزا برقرار

اپ ڈیٹ 31 مارچ 2021
کانگو کی ملیشیا کے سربراہ کو 30 برس قید کی سزا سنائی جاچکی ہے— فائل/فوٹو: رائٹرز
کانگو کی ملیشیا کے سربراہ کو 30 برس قید کی سزا سنائی جاچکی ہے— فائل/فوٹو: رائٹرز

انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے اپیل کے ججوں نے کانگو کی ملیشیا کے سربراہ بوسکو نٹیگنڈا کی جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر سنائی گئی 30 برس قید کی سزا کو برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کردی۔

خبر ایجنسی 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق اپیل سننے والے بینچ کے سربراہ جج ہاورڈ موریسن نے کہا کہ بوسکو نٹیگنڈا کی اپیل میں اٹھائے گئے تمام سوالات کو مسترد اور سزا کو برقرار رکھا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: عالمی عدالت کا کانگو کے متاثرین کو ریکارڈ 3 کروڑ ڈالر ادا کرنے کا حکم

بوسکو نٹیگنڈا کے وکلا نے اپیل میں سزا ختم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ ٹرائل میں قانونی خامیاں موجود تھیں۔

ججوں نے بوسکو نٹیگنڈا کے وکلا کی جانب سے سزا کے خلاف اٹھائے گئے تقریباً تمام سوالات کو مسترد کردیا۔

یاد رہے کہ کانگو کی ملیشیا کے سربراہ کو 2019 میں قتل، ریپ اور دیگر جرائم کے ارتکاب پر 30 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ان پر الزام تھا کہ جب وہ عوامی جمہوریہ کانگو میں 2002 سے 2003 تک یونین آف کانگولیز پیٹریاٹس (یو پی سی) ملیشیا کے عسکری سربراہ تھے تو اس دوران انہوں نے جنگی جرائم کیے۔

کانگو میں اس جنگ کے دوران سیکڑوں شہریوں کو قتل کیا گیا تھا اور ہزاروں افراد ہجرت پر مجبور ہوگئے تھے۔

بعد ازاں رواں ماہ کے اوائل میں انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے ججوں نے فیصلہ دیا تھا کہ کانگو کی ملیشیا کے سربراہ بوسکو نٹیگنڈا سزا یافتہ ہیں اور انہیں لڑائی میں استعمال ہونے والے بچوں اور دیگر متاثرین کو 3 کروڑ ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔

فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نٹیگنڈا کے پاس معاوضہ ادا کرنے کے ذرائع نہیں ہیں اور عدالت نے اپنے ٹرسٹ فنڈ کو مدد فراہم کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ جنگی جرائم سے متاثرہ افراد کو ووکیشنل اور دیگر پروگراموں سے مدد کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: 'ہوٹل روانڈا' کے ہیرو پر فرد جرم عائد، الزام ثابت ہونے کی صورت میں عمر قید کا خدشہ

جج چانگ ہو چونگ کا کہنا تھا کہ 'عدالت نے نٹیگنڈا کے خلاف معاوضے کا فیصلہ متفقہ طور پر جاری کیا ہے اور متاثرین کو 3 کروڑ امریکی ڈالر ادا کرنے کی ذمہ داری کا جائزہ لیا جائے گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ نٹیگنڈا یہ رقم ادا نہیں کر سکتا، اس لیے 'چیمبر متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کے لیے ٹرسٹ فنڈ کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تاکہ فنڈ ریزنگ کے لیے تمام ضروری کوششیں بھی کی جائیں'۔

جج نے کہا تھا کہ متاثرین کو معاوضہ کسی کی جانب سے انفرادی طور پر نہیں دیا جائے بلکہ اداروں اور متاثرین کی مدد کے لیے قائم فنڈز کے ذریعے دیا جائے گا۔

معاوضے کے اہل وہ متاثرین ہوں گے جو نٹیگنڈa کی سربراہی میں حملوں میں ان کی کمانڈ میں چائلڈ سولجرز اور ریپ متاثرین تھے اور ریپ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچوں کو بھی فنڈز دیے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں