حماد اظہر نے آئی ایم ایف پروگرام، اسٹیٹ بینک بل پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا

اپ ڈیٹ 01 اپريل 2021
وفاقی وزیر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ترمیمی بل بین الاقوامی طریقوں کے مطابق تیار کیا گیا تھا---فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ترمیمی بل بین الاقوامی طریقوں کے مطابق تیار کیا گیا تھا---فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) سے 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کے بین الاقوامی بانڈ لانچ کرنے اور 50 کروڑ ڈالر کی قسط وصول کرنے کے ایک روز بعد ہی نومنتخب وزیر خزانہ حماد اظہر نے آئی ایم ایف پروگرام اور متنازع اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی بل 2021 کا جائزہ لینے کا اشارہ دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے وزیر خزانہ کی حیثیت سے اپنی پہلی نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم اسٹیٹ بینک قانون کو کھلے ذہن کے ساتھ پارلیمنٹ میں لے کر جارہے ہیں اور اس کی بہتری کے لیے سفارشات اپنانے کے لیے تیار ہیں۔

مزید پڑھیں: شوکت ترین اقتصادی مشاورتی بورڈ کے سربراہ تعینات کیے جانے کا امکان

وفاقی وزیر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ترمیمی بل بین الاقوامی طریقوں کے مطابق تیار کیا گیا تھا اور اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ معاملے کو سنسنی خیز بنا دیا گیا جیسے ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہوئی ہو۔

حماد اظہر نے مزید کہا کہ مرکزی بینک کو ماضی میں بھی خودمختاری دی گئی تھی جو مجوزہ بل کے ذریعے مستحکم کی جارہی تھی۔

مزید پڑھیں: عبدالحفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ، حماد اظہر نئے وزیر خزانہ مقرر

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہونے والی بحث کی روشنی میں بہتری کی سفارشات سامنے آنے پر اس بل پر نظرثانی کی جائے گی۔

وزیر خزانہ نے متعدد سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا کہ آیا آئی ایم ایف کے اتفاق رائے سے منظور شدہ اصل اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کو ایک جانب رکھ دیا گیا اور قانون سازی سے متعلق کابینہ کمیٹی کی منظوری کے بغیر ایک نظر ثانی شدہ بل کو مشکوک طور پر کابینہ کے پاس لے جایا گیا۔

انہوں نے اسٹیٹ بینک قانون پر آئی ایم ایف کے ٹیکنیکل مشن سے متعلق بل کے مسودے اور اس کے ساتھ کی رپورٹ کو عام کرنے کی یقینی دہانی بھی نہیں کرائی۔

دوران نیوز کانفرنس وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام کا بھی جائزہ لے سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا تحریک انصاف کی سینیٹ انتخابی مہم کی خود نگرانی کا فیصلہ

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس کی سخت شرائط کے پیش نظر پروگرام کے ڈیزائن کو بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس ہمیشہ پروگرام پر نظر ثانی کرنے کے اختیارات ہیں۔

حماد اظہر نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے 50 کروڑ ڈالر کی قسط پہلے ہی موصول ہوچکی ہے جس کے بعد بین الاقوامی بانڈز کے ذریعے اٹھائے جانے والے چند دن میں مزید 2 ارب 50 کروڑ ڈالر رقم ہوگی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ افراط زر ایک بہت بڑا چیلنج رہا کیونکہ کووڈ 19 کے بعد یہ عالمی مسئلہ ہے اور ان کمزوریوں کا ازالہ کریں گے۔


یہ خبر یکم اپریل 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں