جگر کے عارضے میں مبتلا معروف گلوکار شوکت علی کی حالت تشویشناک

اپ ڈیٹ 01 اپريل 2021
شوکت علی کو حکومت کی جانب سے 1990 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا— فائل فوٹو: فیس بک
شوکت علی کو حکومت کی جانب سے 1990 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا— فائل فوٹو: فیس بک

گزشتہ کچھ عرصے سے جگر کے عارضے میں مبتلا ملک کے لیجنڈ گلوکار شوکت علی کی حالت تشویشناک ہے اور وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

شوکت علی کے بیٹے عمران شوکت کے مطابق ان کے والد کا جگر کا عارضہ بگڑتا جارہا ہے اور انہوں نے کھانا پینا بھی چھوڑ دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گلوکار شوکت علی کو لاہور کے سی ایم ایچ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں منتقل کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: معروف گلوکار شوکت علی طبیعت بگڑنے پر سی ایم ایچ منتقل

گلوکار شوکت علی کے بیٹے نے اپیل کی ہے کہ قوم ان کے والد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کرے۔

— فائل فوٹو: فیس بک
— فائل فوٹو: فیس بک

خیال رہے کہ شوکت علی کو چند روز قبل دوبارہ طبیعت بگڑنے پر سی ایم ایچ لاہور لے جایا گیا تھا اور بعدازاں انہیں آئی سی یو منتقل کیا گیا۔

گزشتہ برس اکتوبر میں گلوکار شوکت علی کا علاج سندھ میں کیا جارہا تھا لیکن چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی خصوصی ہدایت پر انہیں لاہور کے سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا تھا۔

اس وقت ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ گلوکار شوکت علی کے جگر کے عارضے میں کافی پیچیدگی ہے جسے دور کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لیجنڈ گلوکار عالمگیر کے گردے کا کامیاب ٹرانسپلانٹ

تاہم ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ضعیف العمری، شوگر اور عارضہ قلب کے باعث ان کا لیور ٹرانسپلانٹ نہیں کیا جاسکتا۔

شوکت علی کو حکومت کی جانب سے 1990 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

گلوکار شوکت علی صوفیانہ کلام اور پنجابی گانوں میں ایک نام رکھتے ہیں، 1965 میں گایا جانے والا ان کا ملی نغمہ ’جاگ اٹھا ہے سارا وطن’ آج بھی مقبول ہے۔

انہوں نے 1982 میں نئی دہلی میں منعقد ہونے والے ایشین گیمز میں لائیو پرفارمنس دی تھی اور ان کا گانا ’کدی دے ہس بول وے’ سال 2009 میں بھارتی فلم لو آج کل میں بھی استعمال ہوا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں