کراچی میں شدید گرمی اور لوڈ شیڈنگ سے عوام بے حال

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2021
کراچی اور سندھ سمیت ملک بھر کے میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں— فوٹو: شٹراسٹاک
کراچی اور سندھ سمیت ملک بھر کے میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں— فوٹو: شٹراسٹاک

کراچی اور سندھ سمیت ملک بھر کے میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور آئندہ چند روز تک ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

کراچی سمیت صوبہ سندھ اور صوبہ بلوچستان کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے میدانی علاقے گزشتہ ایک ہفتے سے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور محکمہ موسمیات نے آئندہ چند دن مزید شدید گرمی پڑنے کا عندیا دے دیا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں شدید گرمی، لوڈشیڈنگ نے عوام کا برا حال کردیا

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پورے ملک میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ چند دن تک سندھ، جنوبی پنجاب، مشرقی اور جنوبی بلوچستان کے علاقے بدستور گرمی کی لپیٹ میں رہیں گے۔

محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سردار سرفراز نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی رہنے کی توقع تھی لیکن شدید گرمی کی وجہ سے درجہ حرارت 44 ڈگری تک پہنچ گیا ہے ۔

انہوں نے ہیٹ ویو چند دن تک جاری رہنے کا عندیا دیتے ہوئے کہا کہ سمندری ہوائیں رکنے اور ہوا میں نمی کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے اور آئندہ چند روز تک یہ لہر برقرار رہنے کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے آئندہ 4 روز تک ہیٹ ویو کی لپیٹ میں رہنے کا امکان

محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر نے مطابق ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہونے کی وجہ سے گرمی کی شدت زیادہ محسوس ہوتی ہے لہٰذا شہری زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس ہیٹ ویو کے دوران لو اور گرم مرطوب ہوائیں چلنے کا امکان ہے اس لیے عوام بلاضرورت گھر سے نکلنے سے گریز کریں۔

ادھر کراچی میں بڑھتی ہوئی گرمی اور ہوا میں نمی کا تناسب کم ہونے سے عوام میں ناک سے خون بہنے اور ہونٹ پھٹنے کی علامات سامنے آئی ہیں۔

ماہرین صحت نے عوام کو گرمی میں بلاضرورت گھر سے نہ نکلنے اور زیادہ سے زیادہ پانی اور مشروبات کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔

عوام کی ناک سے خون بہنے اور ہونٹ پھٹنے کی شکایات

ڈاکٹر آصف شیخ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں میں خشک موسم چل رہا ہے، گرمی میں نسیں پھول جاتی ہیں اور جب ناک خشک ہو جاتی ہے تو اس کو دبانے سے خون بہنا شروع ہو جاتا ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ ایسی صورت میں عوام دن میں تین سے چار بار ویزلین ناک پر لگائیں جس سے یہ خشک نہیں رہے گی جبکہ ماسک پہنے رہیں گے تو اس سے بھی یہ مسئلہ پیش نہیں آئے گا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں اتنی شدید گرمی کیوں

ڈاکٹر آصف نے کہا کہ عوام زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں اور اگر ذیابیطس کا مسئلہ نہیں ہے تو او آر ایس کا استعمال زیادہ مؤثر رہے گا جس سے حلق خشک نہیں رہے گا۔

دوسری جانب شہر قائد میں گرمی کی شدت بڑھنے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک کی جانب سے غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

لانڈھی، کورنگی، ملیر، پی ای سی ایچ ایس، گلشن معمار، گلشن اقبال، گلستان جوہر، نیو کراچی، فیڈرل بھی ایریا، اورنگی ٹاؤن، ناظم آباد سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے اور 4 سے 10 گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔

شدید گرمی میں کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی بندش پر شہری بلبلا اٹھے اور بجلی کمپنی کے سوشل میڈیا پیج پر اپنی بھڑاس نکالتے نظر آئے۔

کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی اس غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

ہیٹ ویو سے متاثر ہونے کی علامات و وجوہات

واضح رہے کہ ان وجوہات کے باعث ہیٹ ویو ہوسکتا ہے اور متاثرہ شخص میں یہ علامات ہوسکتی ہیں۔

  • جسم میں پانی کی کمی
  • گرم و خشک موسم
  • گرم موسم میں سخت مشقت یا ورزش
  • دھوپ میں براہ راست بہت زیادہ گھومنا
  • گھر سے باہر کام یا آﺅٹ ڈور ورکنگ
  • غشی طاری ہونا
  • جسم سے پسینے کا اخراج رک جانا
  • دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا
  • جلد سرخ، گرم اور خشک ہوجانا
ہیٹ ویو سے متاثر ہونے پر کیا کرنا چاہیے؟

سب سے پہلے تو ایمبولینس کو طلب کریں یا متاثرہ شخص کو خود ہسپتال لے جائیں (طبی امداد میں تاخیر جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے)، ایمبولینس کے انتظار کے دوران مریض کو کسی سایہ دار جگہ پر منتقل کردیں۔

  • مریض کو فرش پر لٹا دیں اور اسکے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں (تاکہ دل کی جانب خون کا بہاﺅ بڑھ جائے)۔

  • مریض کے کپڑے تنگ ہوں تو ان کو ڈھیلا کردیں۔

  • مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈے پانی کا اسپرے کریں۔

  • پیڈسٹل پنکھے کا رخ مریض کی جانب کردیں تاہم بجلی نہ ہو تو کسی بھی چیز سے خود مریض کو ہوا دیں۔

اس سے ہٹ کر بھی گھر سے باہر نکلتے ہوئے پانی کی بوتل اپنے پاس رکھیں اور طبیعت بگڑنے پر فوری پانی کا استعمال کریں۔

یاد رہے کہ پاکستان میں 6 سال قبل 2015 میں 50 سال کی بدترین گرمی کی لہر آئی تھی، جس کے نتیجے میں کراچی میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں