ایتھوپیا کے دو ریجنز کے درمیان خون ریز جھڑپوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 07 اپريل 2021
دونوں فریقین نے حملے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کی—فائل فوٹو: اے ایف پی
دونوں فریقین نے حملے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کی—فائل فوٹو: اے ایف پی

ایتھوپیا کے آفار اور صومالی ریجن کے درمیان سرحدی جھڑپوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایک علاقائی عہدیدار نے بتایا کہ ایتھیوپیا میں رواں برس جون میں قومی انتخابات سے قبل یہ پرتشدد واقعات ہیں۔

مزید پڑھیں: ایتھوپیا: گلوکار کی ہلاکت کے بعد مظاہروں میں 80 سے زائد افراد ہلاک

آفار خطے کے نائب پولیس کمشنر احمد حمید نے صومالی ریجن کی علاقائی فورسز پر حملے کا الزام عائد کیا۔

انہوں نے بتایا کہ جھڑپیں جمعہ کو شروع ہوئیں اور منگل تک جاری رہیں جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور ہلاک افراد میں زیادہ تعداد عام شہریوں کی ہے۔

دوسری جانب صومالی ریجن کے ایک ترجمان علی بیدیل نے بتایا کہ جمعے کو 25 افراد ہلاک ہوئے تھے اور منگل کو بھی انہی فورسز کے حملے میں 'نامعلوم تعداد میں شہری' ہلاک ہوئے۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق آزادانہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ یہ 25 ہلاکتیں بھی 100 ہلاک افراد میں شامل ہیں یا نہیں۔

مزید پڑھیں: ایتھوپیا کے منحرف رہنما کا اریٹیریا کے ہوائی اڈے پر بمباری کا دعویٰ

علاوہ ازیں آفار ریجن کے احمد کیلوٹ نے بتایا کہ صومالی اسپیشل پولیس اور ملیشیا نے ہاروکا کے نام سے منسوب علاقے پر چھاپہ مارا اور 'مقامی لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی'۔

انہوں نے بتایا کہ 30 سے زائد آفار کے شہری ہلاک اور کم از کم 50 مزید افراد زخمی ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقامی برادری نے یہاں بھی چند حملہ آوروں کو پکڑا کر ان پر تشدد کیا اور اب علاقے میں عارضی طور پر سکون ہے۔

دونوں فریقین نے حملے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کی۔

اس سے قبل 2014 میں دونوں ریاستوں کے مابین سرحد کو وفاقی حکومت نے دوبارہ کھڑی کی تھی اور اس وقت ایتھوپین پیپلز انقلابی جمہوری محاذ (ای پی آر ڈی ایف) کی سربراہی میں اتحادی حکومت تھی۔

مزیدپڑھیں: ایتھیوپیا کے آرمی چیف شمالی خطے میں لڑائی کے دوران عہدے سے برطرف

تنازع کے حل کے وقت تین چھوٹے قصبے صومالی سے آفار میں ضم کردیے گئے تھے جس کے بعد سے انہیں دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش جاری ہے، اس کے نتیجے میں دونوں مشرقی ریاستوں کی ملیشیا اپنی متنازع حدود پر جھڑپیں کر رہی ہیں۔

گزشتہ برس اکتوبر میں سرحد پر جھڑپوں کی ایک لہر میں 27 افراد مارے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں