دبئی: عریاں فوٹو شوٹ میں ملوث مرد و خواتین کی ملک بدری کا حکم

اپ ڈیٹ 07 اپريل 2021
پولیس نے فوٹو شوٹ میں ملوث افراد کی تفصیلات جاری نہیں کیں—فائل فوٹو: رائٹرز
پولیس نے فوٹو شوٹ میں ملوث افراد کی تفصیلات جاری نہیں کیں—فائل فوٹو: رائٹرز

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی کی حکومت نے گزشتہ ہفتے برہنہ فوٹو شوٹ کروانے والی تمام خواتین اور فوٹوگرافر سمیت مذکورہ واقعے میں ملوث تمام افراد کو ملک بدر کرنے کا حکم جاری کردیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے دبئی پریس دفتر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا کہ پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے جاری حکم نامے میں برہنہ فوٹو شوٹ میں ملوث تمام افراد کو ملک سے بدر کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ فوٹو شوٹ کے واقعے میں کتنی خواتین اور مرد ملوث تھے اور ان کا تعلق کن ممالک سے تھا تاہم تمام افراد کو ملک بدری کا حکم دیا گیا ہے۔

دبئی پریس دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ واقعے میں ملوث تمام افراد کے خلاف متحدہ عرب امارات کے قوانین کی خلاف ورزی کی تفتیش مکمل کرلی گئی۔

خیال کیا جا رہا تھا کہ برہنہ فوٹو شوٹ میں ملوث خواتین و مرد حضرات کو 6 سے 18 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی جائے گی تاہم ایسا نہ ہوسکا۔

یاد رہے کہ دبئی میں عوامی مقامات پر فحاشی پھیلانا، شراب نوشی کرنا، قابل اعتراض ویڈیوز و فوٹو شوٹ کروانا جرم ہے اور ایسے کاموں کی سزا 6 سے 18 ماہ تک کی قید اور جرمانہ ہوتا ہے۔

مذکورہ واقعہ گزشتہ ہفتے 3 اپریل کو پیش آیا تھا، جس میں ایک درجن کے قریب سفید فام یورپی خواتین کو دبئی کے بلند و بالا عمارتوں کے علاقے مرینا کی ایک عمارت پر برہنہ فوٹو شوٹ کرواتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نامناسب ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دبئی میں ایک درجن خواتین گرفتار

دبئی پولیس نے مذکورہ واقعے میں ملوث ایک درجن خواتین سمیت تقریبا 40 افراد کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب واقعے کی ایک مختصر ویڈیو عرب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

وائرل ہونے والی ویڈیو سے متعلق واضح طور پر معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ کیوں اور کس مقصد کے لیے بنائی گئی تھی، تاہم ویڈیو سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسے خفیہ طور پر شوٹ کیا گیا۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک درجن خواتین کو دبئی کی بلند و بالا عمارت کی بالکونی میں بے لباس دیکھا گیا تھا اور بظاہر وہ ویڈیو میں فوٹو شوٹ کرواتی دکھائی دیں۔

مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یو اے ای کی میڈیا میں شائع خبروں کے مطابق ویڈیو میں دکھائی دینے والی بے لباس خواتین کا فوٹو شوٹ ایک پروموشنل ایونٹ تھا۔

تاہم رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ خواتین بے لباس ہوکر کس طرح کا پروموشنل ایونٹ کر رہی تھیں۔

خیال رہے کہ دبئی سمیت یو اے ای کی دیگر ریاستوں میں سیاحوں کے لیے شراب نوشی، محفل موسیقی اور ڈانس پارٹیوں کی اجازت ہے تاہم کوئی بھی نامناسب قدم عوامی مقامات پر نہیں کیا جا سکتا اور خلاف ورزی کرنے والے کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

پولیس نے واقعے میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا تھا—فائل فوٹو: خلیج ٹائمز
پولیس نے واقعے میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا تھا—فائل فوٹو: خلیج ٹائمز

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں