شہزادہ فلپ کے انتقال پر عالمی رہنماؤں کا اظہارِ تعزیت

اپ ڈیٹ 09 اپريل 2021
شہزادہ فلپ  کا انتقال 9 اپریل کو 99 برس کی عمر میں ہوا—فائل فوٹو:پی اے
شہزادہ فلپ کا انتقال 9 اپریل کو 99 برس کی عمر میں ہوا—فائل فوٹو:پی اے

ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے شوہر اور برطانوی شہزادہ فلپ المعروف ڈیوک آف ایڈنبرا 9 اپریل کو 99 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

شاہی خاندان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ٹوئٹ میں ان کی وفات کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ 'انتہائی دکھ کے ساتھ ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ ملکہ برطانیہ کے شوہر، شہزاد فلپ، ڈیوک آف ایڈنبرا نہیں رہے'۔

برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے شہزادہ فلپ کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیوک آف ایڈنبرا کی وفات پر بہت افسوس ہوا۔

10 ڈاؤننگ اسٹریٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بورس جانسن نے کہا کہ شہزادہ فلپ لاتعداد نوجوانوں کے لیے ایک مثال تھے۔

مزید پڑھیں: ملکہ برطانیہ کے شوہر، شہزادہ فلپ 99 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

انہوں نے کہا کہ شہزادہ فلپ نے برطانیہ کی نسلوں، کامن ویلتھ اور دنیا بھر کی محبت حاصل کی۔

شہزادہ فلپ کے انتقال پر جہاں شاہی خاندان سمیت برطانوی شہری غمگین ہیں وہیں عالمی رہنماؤں کی جانب سے اظہارِ تعزیت بھی کیا گیا ہے۔

پاکستان

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی گئی ٹوئٹ میں شہزادہ فلپ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔

ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان نے ڈیوک آف ایڈنبرا عزت مآب شہزادہ فلپ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ ایک ایسے زیرک شخص محروم ہوگیا ہے جو غیرمعمولی طور پر عوامی خدمت سے سرشار روح کے حامل تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین تعلقات کے فروغ کے حوالے سے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

علاوہ ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیوک آف ایڈنبرا شہزادہ فلپ کی وفات پر بہت رنج ہوا۔

آفیشل اکاؤنٹ سے کی گئی ٹوئٹ میں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ان کی وفات سے پاکستان نے ایک مخلص دوست کھودیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ دکھ کی اِس گھڑی میں ہماری نیک تمنائیں اور دعائیں ملکہ عالیہ، شاہی خاندان اور برطانوی عوام کے ساتھ ہیں۔

یورپی شاہی خاندانوں کا اظہارِ تعزیت

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ فلپ کا کئی سابق اور موجودہ یورہی شاہی خاندانوں سے بھی تعلق تھا جن کی جانب سے تعزیتی پیغامات بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔

اسپین کے کنگ فیلیپ اور کوئین لیٹیزیا نے اس موقع پر ٹیلیگرام کے ذریعے ملکہ الزبتھ دوم اور شہزادہ فلپ کے لیے محبت کا اظہار کیا۔

انہوں نے ٹیلیگرام میں کہا کہ 'جو لمحات ہم نے شہزادہ فلپ کے ساتھ گزارے، ان کی خدمات اور لگن کو ہم کبھی نہیں بھولیں گے'۔

یہ بھی پڑھیں: ڈنمارک کے دادا اور یونانی والد کے بیٹے شہزادہ فلپ برطانوی کیسے بنے؟

سوئیڈن کے کنگ کارل گستاف نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ کئی سالوں سے ہمارے خاندان کے اچھے دوست تھے، ایک ایسا تعلق تھا جس کی ہم بہت قدر کرتے تھے'۔

بیلجیئم کے کنگ فلپ نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ اور ان کی ملکہ میتیلڈ، ڈیوک آف ایڈنبرا سے پُرجوش ملاقاتوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

دیگر ممالک کے سربراہان نے بھی شہزادہ فلپ کے انتقال پر تعزیتی پیغامات جاری کیے اور ان کی خدمات کو سراہا۔

آسٹریلیا

آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ مورiسن نے ایک بیان میں کہا کہ شہزادہ فلپ نے ایک ایسی نسل کو پروان چڑھایا ہے جو ہم پھر کبھی نہیں دیکھیں گے۔

انہوں نے آسٹریلیا میں درجنوں تنظیموں کے سرپرست کی حیثیت سے ڈیوک آف ایڈنبرا کی خدمات کو سراہا۔

نیوزی لینڈ

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ 'ہزاروں نوجوان افراد نے شہزادہ فلپ کے ہلیری ایوارڈ کے ذریعے زندگی بدل دینے والے چینلجز کو مکمل کیا'۔

کینیڈا

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ 'شہزادہ فلپ نے ہمارے ملک اور دنیا کے سماجی تعلق میں بہت زیادہ کردار ادا کیا'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'شہزادہ فلپ ایک بامقصد انسان تھے، جو دوسروں کے ساتھ فرض شناسی کے جذبے سے متاثر تھے، ہم انہیں اپنی ملکہ کی زندگی میں ایک ستون کی حیثیت سے یاد رکھیں گے'۔

بھارت

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کئی معاشرتی اقدامات میں شہزادہ فلپ کی خدمات کو سراہا۔

کینیا

کینیا کے صدر اہورو کینیاٹانے کہا کہ ڈیوک آف ایڈنبرا خاندانی اقدار اور برطانوی عوام کے ساتھ ساتھ پوری عالمی برادری کی یکجہتی کی علامت تھے۔

انہوں نے کہا کہ شہزادہ فلپ ایک ایسی شخصیت تھے جنہوں نے 'نسل انسانی کے پرامن بقائے باہمی' کے لیے کام کیا تھا۔

مالٹا

مالٹا کے وزیر اعظم رابرٹ ابیلا نے کہا کہ وہ شہزادہ فلپ کے انتقال پر غمزدہ ہیں، جنہوں نے مالٹا کو اپنا گھر بنا رکھا تھا اور وہ اکثر یہاں آتے تھے۔

رابرٹ بیلا نے مزید کہا کہ ہمارے لوگ ہمیشہ ان کی یاد کو قیمتی اثاثہ سمجھیں گے۔

اسرائیل

اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ڈیوک آف ایڈنبرا باضابطہ طور پر سرکاری ملازم تھے اور اسرائیل سمیت دنیا بھر میں ان کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں