کورونا سے متعلق پابندیوں میں 13 اپریل تک توسیع کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2021
این سی او سی کی جانب سے واضح کیا گیا کہ پاکستان میں ویکسین کی بڑی مقدار عید کے بعدمتوقع ہے۔ ---فائل فوٹو: ڈان نیوز
این سی او سی کی جانب سے واضح کیا گیا کہ پاکستان میں ویکسین کی بڑی مقدار عید کے بعدمتوقع ہے۔ ---فائل فوٹو: ڈان نیوز

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وائرس سے متعلق ملک میں نافذ پابندیوں میں 13 اپریل تک توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اس ضمن میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: بین الصوبائی ٹرانسپورٹ ہفتے میں دو روز بند رکھنے کا فیصلہ

این سی او سی کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ پابندیوں میں 13 اپریل تک توسیع کی گئی ہے۔

مذکورہ فیصلے کی روشنی میں کاروباری سرگرمیوں کے اوقات کار محدود، زیادہ متاثرہ علاقوں میں تعلیمی اداروں کے حوالے سے بھی جزوی پابندیاں برقرار رہیں گی۔

اعلامیے کے مطابق رمضان المبارک میں کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں اور دیگر امور سے متعلق مشاورت 12 اپریل بروز پیر کو ہوگی۔

این سی او سی کی جانب سے واضح کیا گیا کہ پاکستان میں ویکسین کی بڑی مقدار کی آمد عید کے بعد متوقع ہے۔

این سی او سی کے اجلاس میں رمضان میں ویکسین دینے کی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔

پابندیوں میں توسیع سے متعلق بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب متعدد اقدامات کے باوجود پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس کی تیسری لہر کا پھیلاؤ کم ہوتا نظر نہیں آرہا اور ملک میں مسلسل دوسرے روز 5 ہزار سے زائد افراد میں کووِڈ 19 کی تشخیص ہوئی۔

کووِڈ-19 کے اعداد و شمار کے لیے بنائی گئی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق پاکستان میں مزید 5 ہزار 312 افراد وائرس سے متاثر ہوئے جبکہ 105 مریض انتقال کر گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ: این سی او سی کا پنجاب، خیبر پختونخوا میں لاک ڈاؤن میں توسیع پر غور

اسد عمر نے 22 مارچ کو بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر مزید پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

بعدازاں این سی او سی کے چیئرمین نے مزید کہا تھا کہ ’صوبوں اور اسلام آباد انتظامیہ کو ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے سخت ہدایات جاری کردی گئی ہیں'۔

اسد عمر نے کہا تھا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

علاوہ ازیں این سی او سی بین الصوبائی ٹرانسپورٹ ہفتے میں دو روز بند رکھنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔

اس حوالے سے این سی او سی کے جاری بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ مذکورہ فیصلے کا اطلاق 10 اپریل سے 25 اپریل تک ہو گا اور اس فیصلے کا اطلاق مال بردار، ادویات اور دوسری ایمرجنسی سروسز کی ترسیل پر نہیں ہوگا۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے اولین 2 کیسز 26 فروری 2020 کو سامنے آئے تھے جس میں ایک کراچی میں جبکہ دوسرا کیس گلگت بلتستان میں سامنے آیا تھا، جس کے بعد مارچ کے مہینے سے ملک میں لاک ڈاؤن سمیت مختلف پابندیاں عائد کردی گئی تھیں۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس کی تیسری لہر، این سی او سی نے مزید پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا

تاہم اپریل سے ہی پابندیوں میں نرمی کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جو مئی میں رمضان اور عید کے موقع پر بہت زیادہ نرم ہوگئی تھیں جس کے نتیجے میں جون کے دوران پاکستان نے وبا کا عروج دیکھا جس میں یومیہ کیسز 6 ہزار سے تجاوز کر گئے تھے۔

جولائی میں وائرس کے پھیلاؤ میں کمی آنا شروع ہوئی اور اگست میں معمولات زندگی بحال ہونے لگیں جس کے بعد ستمبر میں تعلیمی ادارے بھی 6 ماہ کے بعد دوبارہ کھل گئے تھے۔

تاہم اکتوبر اور بعد ازاں نومبر 2020 میں وائرس کی دوسری لہر نمودار ہوئی اور حکومت ایک مرتبہ پھر نومبر کے آخر میں تعلیمی ادارے بند کرنے پر مجبور ہوئی جبکہ ساتھ ہی مختلف پابندیاں بھی عائد کی گئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں