سکھر: 'انتقامی حملے' میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد قتل

اپ ڈیٹ 11 اپريل 2021
جب حملہ ہوا تو متاثرہ افراد سو رہے تھے اور بعدازاں حملہ آور گاؤں سے فرار ہوگئے—فائل فوٹو: ڈان
جب حملہ ہوا تو متاثرہ افراد سو رہے تھے اور بعدازاں حملہ آور گاؤں سے فرار ہوگئے—فائل فوٹو: ڈان

ضلع جیکب آباد میں مسلح افراد نے بچوں اور خواتین سمیت ایک ہی خاندان کے 6 افراد کو قتل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بعد ازاں ایک جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور بھی مارے گئے۔

حکام کے مطابق واقعہ تعلقہ گڑھی خیرو کے پنہو بھٹی کے علاقے میں پیش آیا اور حملہ آوروں نے متاثرہ خاندان پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس میں راکٹ بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیں: دیر بالا: دو گروہوں کے درمیان مسلح تصادم، 9 افراد ہلاک

ابتدائی تفتیش کے مطابق جلبانی قبائلیوں کے ایک گروہ نے کٹوہار برادری سے تعلق رکھنے والے رہائشیوں پر پرانی دشمنی کی بنیاد پر حملہ کیا۔

پنھو بھٹی پولیس اسٹیشن کے عہدیداروں نے متوفیوں کی شناخت 55 سالہ بچل کٹوہار، اس کی 31 سالہ اہلیہ مرزدی، ان کے بیٹے 31 سالہ غلام سرور اور 6 سالہ شعبان عرف شاہ زیب اور بچل کٹوہار کے دو بھائی راجا خان اور عبدالجبار کے نام سے کی۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ جب حملہ ہوا تو متاثرہ افراد سو رہے تھے اور بعدازاں حملہ آور گاؤں سے فرار ہوگئے۔

اس حملے کے فورا بعد ہی کٹوہار برادری کا ایک مسلح گروہ شہداد کوٹ ضلع کے نور محمد جلبانی گاؤں میں گیا اور حملہ آور قبیلے کے دو افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔

ہلاک ہونے والوں کی شناخت محمد بخش اور ممتاز کے نام سے ہوئی ہے۔

سنجر بھٹی پولیس اسٹیشن کے عہدیداروں نے بتایا کہ کٹوہاروں نے دونوں افراد کو نشانہ بنایا اور فائرنگ کی جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے اور ایک خاتون عزیز خاتون زخمی ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: گھر سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد کی لاشیں برآمد

گڑھی خیرو ہسپتال میں پوسٹ مارٹم معائنے کے بعد 6 افراد کی لاشیں ورثا کے حوالے کردی گئیں۔

جلبانیوں کی نعشیں بھی قانونی رسمی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئیں جبکہ زخمی خاتون کو علاج کے لیے لاڑکانہ کے ایک ہسپتال میں منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ سال بھر پرانی دشمنی میں مجموعی طور پر 16 افراد حملوں اور جوابی حملوں میں اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے جیل خانہ میر اعجاز حسین جکھرانی اور ایم پی اے میر ممتاز حسین جکھرانی نے جیکب آباد کے ایس ایس پی شمائل ریاض ملک سے علاقے میں امن کی بحالی کے لیے اقدامات کرنے اور حملہ آوروں کی تلاش کی ہدایت کردی۔

دونوں برداریوں کے درمیان ایک سال قبل تنازع شروع ہوا جس کی بنیادی وجہ ایک دوسرے کے علاقے میں آزادانہ نقل و حرکت تھی۔

اسی بنیاد پر ایک مسلح حملے میں کٹوہار برادری کے دو نوجوان ہلاک ہوگئے تھے، انتقاماً کٹوہار برادری نے دو جلبانیوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں