افغانستان سے ذمے دارانہ فوجی انخلا کی حمایت کرتے ہیں، دفتر خارجہ

اپ ڈیٹ 16 اپريل 2021
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے— فائل فوٹو: اے پی پی
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے— فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کی واپسی سے متعلق امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے کہا ہے کہ پاکستان تمام اسٹیک ہولڈرز کی معاونت سے افغانستان سے ذمے دارانہ فوجی انخلا کی اصولی حمایت کرتے ہیں۔

جمعرات کو امریکی فوجیوں کی افغانستان سے واپسی کے حوالے سے صدر جوبائیڈن کے بیان پر میڈیا کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا امن عمل میں ہونے والی پیشرفت سے موافق ہو اور ترکی میں افغان قیادت کا آئندہ اجلاس تمام افغان فریقین کے لیے بات چیت کے ذریعے سیاسی تصفیے کی جانب پیشرفت کا اہم موقع ہے۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے افواج کے انخلا کے باعث عدم استحکام کشمیر تک پھیل سکتا ہے، بھارت

ترجمان نے کہا کہ ہم افغانستان کے اسٹیک ہولڈرز کی معاونت سے ذمہ دارانہ فوجی انخلا کی اصولی حمایت کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ امریکا افغانستان میں سیاسی تصفیے کے حصول کے لیے اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے کے سلسلے میں افغان قیادت پر زور دیتا رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کے لیے ہمیشہ کوششوں کی حمایت اور معاونت کی ہے اور ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کے لیے افغان حکومت اور عوام کے زیر قیادت مذاکرات کا سیاسی حل ممکن ہے اور اس مقصد کے لیے 29 فروری 2020 کو امریکا طالبان معاہدے نے افغانستان میں تشدد کے خاتمے کے لیے مستقل جنگ بندی سمیت ایک جامع بین الا فغان امن معاہدہ کی بنیاد رکھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل کہتا رہا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ہمارے مفاد میں ہے اور پاکستان پرامن، مستحکم، متحد، جمہوری، خودمختار اور خوشحال افغانستان کے لیے اپنے پائیدار عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پائیدار امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے تنازع کے بعد افغانستان میں تعمیر نو اور معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے عالمی برادری کی بامعنی شمولیت ناگزیر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کے بعد نیٹو فورسز کا بھی 11ستمبر تک افغانستان سے مکمل انخلا کا اعلان

ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کی کوششوں میں عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

فرانسیسی سفارتخانے کی جانب سے اپنے شہریوں کو پاکستان چھوڑ کر جانے کی ہدایات کے حوالے سے سوال پر ترجمان نے کہا کہ ہم ان کی جانب سے جاری کردہ ہدایات سے واقف ہیں جو ان کی جانب سے لیے گئے جائزے پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انسانی جان و مال کو نقصان سے بچانے اور امن و امان کے قیام کے لیے حکومت پاکستان اقدامات کررہی ہے اور اس حوالے سے فرانسیسی سفارتخانے کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں