مردان، پشاور میں کورونا وائرس کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2021
صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی—فائل فوٹو: رائٹرز
صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی—فائل فوٹو: رائٹرز

پشاور: خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے مزید 32 افراد جان بحق ہوگئے جبکہ مردان میں مثبت کیسز کی شرح 26.9 فیصد، پشاور میں 25 فیصد اور نوشہرہ میں 22.9 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں مذکورہ اضلاع انتہائی متاثرہ علاقوں میں شمار ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد خطرناک حد تک بلند

صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی۔

ڈبلیو ایچ او کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک کے 17 انتہائی متاثرہ اضلاع میں خیبر پختونخوا کے 5 اضلاع میں شامل ہیں جن میں مردان، پشاور اور نوشہرہ بالترتیب پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن پر آتے ہیں۔

دیگر دو اضلاع سوات میں 11.2 فیصد اور ایبٹ آباد میں 1.6 فیصد مثبت کیسز کی شرح ہے۔

صوبائی محکمہ صحت کی جاری کردہ یومیہ رپورٹ کے مطابق وبائی امراض کی وجہ سے پشاور میں مزید 8 افراد، سوات میں 6، مردان میں 5، چارسدہ، صوابی اور نوشہرہ میں 3-3، ایبٹ آباد اور باجوڑ میں 2-2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ: این سی او سی کا پنجاب، خیبر پختونخوا میں لاک ڈاؤن میں توسیع پر غور

صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ایک ہزار 62 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پشاور میں 332، مردان 162، صوابی اور چارسدہ میں 63، دیر لوئر 54 اور ایبٹ آباد 51 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 6 ہزار 500 ہوگئی ہے اور وائرس تمام اضلاع کے شہریوں میں پھیل چکا ہے۔

حکام کے مطابق مجموعی مریضوں میں سے 89 ہزار 853 (84 فیصد) صحت یاب ہوچکے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 634 سے زائد مریض بازیاب ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: کورونا کیسز میں کمی کے بعد 89 علاقوں سے لاک ڈاؤن ہٹادیا گیا

فعال کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کی تعداد بڑھ کر 13 ہزار 614 ہوگئی ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ گزشتہ سال فروری سے پہلی لہر شروع ہونے کے بعد سے پشاور، مردان اور سوات اضلاع میں مزید کیسز اور اموات کی اطلاع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اموات میں اضافے کی وجہ یہ ہے کہ لوگ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار پر عمل نہیں کررہے ہیں جس میں معاشرتی فاصلے، ہاتھ ملانے سے گریز اور سینیٹائزرز کا استعمال شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا وائرس تشویشناک رفتار کے ساتھ پھیل رہا ہے اور اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہوجائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں