'ہتک آمیز رویہ': پی ٹی آئی کی شاہد خاقان عباسی کی اسپیکر سے تلخ کلامی پر تنقید

20 اپريل 2021
اسپیکر اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا-فوٹو: ڈان نیوز
اسپیکر اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا-فوٹو: ڈان نیوز
اسپیکر اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا-فوٹو: ڈان نیوز
اسپیکر اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا-فوٹو: ڈان نیوز

حکومتی اراکین اور حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے قومی اسمبلی میں اسپیکر اسد قیصر سے تلخ کلامی کے دوران جوتا مارنے کی دھمکی دینے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کے رویے پر شدید تنقید کی۔

حکومت کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مطالبے کے مطابق فرانس کے سفیر کی بے دخلی کے لیے قومی اسمبلی میں قرار داد پیش کرنے کے موقع پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی پارہ عروج کو پہنچ گیا۔

مزیدپڑھیں: فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کا معاملہ، قومی اسمبلی میں قرارداد پیش

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی امجد علی خان قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی جس میں گزشتہ برس ستمبر میں فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کی گئی۔

وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اسپیکر کو اس حوالے سے خصوصی کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا اور تحریک پیش کی جس کو فوری منظور کرلیا گیا۔

اس موقع پر سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی بظاہر اپوزیشن کو نظرانداز کرتےہوئے قرار داد منظور کرنے کے خدشے کے پیش نظر اپنی سیٹ سے اٹھ کر اسپیکر ڈائس کے پاس پہنچ گئے۔

اسپیکر کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ 'آپ کو شرم نہیں آتی'، جس پر اسپیکر نے کہا کہ درست زبان استعمال کریں اور جواب میں عباسی نے کہا کہ 'میں اپنا جوتا اتار کر آپ کو نشانہ بناؤں گا'۔

اسپیکر اور سابق وزیراعظم کے درمیان تلخ کلامی تھوڑی دیر جاری رہی تاہم شاہد خاقان عباسی اپنی نشست پر واپس گئے اور قرار داد سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

قومی اسمبلی میں پیش آنے والے واقعے کے تھوڑی دیر بعد پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جوتا مارنے کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی کے ریمارکس کی ویڈیو جاری کی گئی اور کہا گیا کہ 'پی ایم ایل اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو شرم کرنی چاہیے'۔

پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں کہا گیا کہ 'اس طرح کے ہتک آمیز جملے قومی اسمبلی کے کسی بھی رکن کی جانب سے استعمال نہیں ہونے چاہیئں'۔

وفاقی وزیر شفقت محمود نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کے خلاف شاہد خاقان عباسی کے رویے کی مذمت کی۔

انہوں نے لکھا کہ 'سابق وزیراعظم کی جانب سے یہ ہتک آمیز رویہ ہے، وہ حادثاتی طور پر اپنے دامن پر گرنے والے منصب کے اہل نہیں تھے'۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بھی شاہد خاقان عباسی کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بخشش میں ملی وزارت عظمیٰ نے انہیں بنیادی آداب بھلا دیے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی اخلاق سے مبرا توہین آمیز گفتگو سے اسپیکر کی ساکھ میں کمی تو نہیں آرہی البتہ خود ان کی اپنی ساکھ خراب ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کی لڑائی اسلام کی نہیں بلکہ اسلام آباد کی ہے، فواد چوہدری

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ 'شاہد خاقان عباسی ہر دوسرے روز اپنی اصلیت دکھاتے ہیں، آج انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی کو جوتا مارنے کی دھمکی دے ڈالی'۔

انہوں نے کہا کہ 'چند دن پہلے یہی شخص کہہ رہا تھا کہ میں پہاڑ کا رہنے والا ہوں، ایک گالی کے جواب میں دس گالیاں دوں گا، کیا زبان ہے، یہ شخص پاکستان کا سابق وزیراعظم رہا ہے'۔

دوسری جانب ٹوئٹر پر شاہد خاقان عباسی کے خلاف اور حق میں ٹرینڈز بھی چلائے گئے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک حامی نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی 'ایک بہادر اور بے خوف ہیں' جبکہ دوسرے نے کہا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔

قبل ازیں اپوزیشن خاص کر پاکستان مسلم لیگ (ن) اسپیکر قومی اسمبلی کی کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کرتی رہی ہے اور انہیں حکومت کے ساتھ جانب داری کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں