کراچی: خواتین پر غیر اخلاقی سرگرمیوں کیلئے دباؤ ڈالنے والے ملزم کو جیل بھیجنے کا حکم

اپ ڈیٹ 24 اپريل 2021
جج نے کمرہ عدالت میں موجود ملزم کی گرفتاری کا حکم دے دیا—فوٹو: شٹر اسٹاک
جج نے کمرہ عدالت میں موجود ملزم کی گرفتاری کا حکم دے دیا—فوٹو: شٹر اسٹاک

کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے خواتین کو بھارتی موبائل ایپلی کیشن کے لیے نوکری کی پیش کش کرتے ہوئے غیر اخلاقی سرگرمیوں کے لیے دباؤ ڈالنے والے نامزد ملزم کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے دعویٰ کیا کہ ملزم محمد صدیق، خاتون رمشا اور دیگر کو مبینہ طور پر بھارتی آن لائن موبائل ایپ کے لیے خواتین کونوکری کا جھانسہ دے کر غیراخلاقی سرگرمیوں کے لیے دباؤ ڈالنے پر مقدمے میں نامزد کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: خاتون کو ہراساں، بدترین تشدد کرنے والا ملزم گرفتار

ملزم محمد صدیق جوڈیشل مجسٹریٹ جنوی عمران امام زیدی کی عدالت میں ضمانت قبل از گرفتاری کی تصدیق کی استدعا کی جو انہیں پہلے دی گئی تھی۔

جج نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی اور ملزم کی گرفتاری کا حکم دے دیا جو اس وقت کمرہ عدالت میں موجود تھا اور ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

استغاثہ کے مطابق ملزم محمد صدیق کو ریاست کی مدعیت میں شکایت درج ہونے کے بعد گلشن اقبال کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

شکایت میں کہا گیا تھا کہ صدیق اور رمشا مبینہ طور پر بھارتی موبائل ایپلی کیشن کے لیے مقامی ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے تھے اور لڑکیوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر انہیں استعمال کرتے تھے۔

مزید کہا گیا تھا کہ جب لڑکیوں ایک دفعہ تربیت دی جاتی تھی تو پھر انہیں ایپلی کیشن میں مردوں کے ساتھ آن لائن آنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا تھا اور انہیں غیر اخلاقی گفتگو اور دیگر سرگرمیوں میں لگا دیتے تھے۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر خواتین کو ہراساں اور بلیک میل کرنے والا ملزم گرفتار

خیال رہے کہ ملزمان کے خلاف الیکٹرونک کرائم ایکٹ 2016 کی سیکشن 109، 406، 419، 420، 21، 16، 24، 20 اور 14 کے تحت سب انسپکٹر محمد شعیب شہاب کی شکایت پر ایف آئی اے میں مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں