کورونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد جون کے مقابلے میں 57 فیصد زیادہ ہے، اسد عمر

اپ ڈیٹ 30 اپريل 2021
اسد عمر نے تنبیہ کی کہ چیلنج ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ اس میں اضافہ ہورہا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی
اسد عمر نے تنبیہ کی کہ چیلنج ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ اس میں اضافہ ہورہا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ‏ملک میں کورونا وائرس کے تشویشناک مریضوں کی تعداد گزشتہ سال جون کے مقابلے میں 57 فیصد زیادہ ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹس میں اسد عمر نے کہا کہ 'ملک میں کورونا وائرس کے تشویشناک مریضوں کی تعداد 5 ہزار 360 ہوچکی ہے جو گزشتہ سال جون کے مقابلے میں 57 فیصد زیادہ ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ابھی تک کورونا کے اتنے زیادہ کیسز کو منظم طریقے سے نمٹایا اور یہ پورے نظام میں آکسیجن کی پیداوار سے بستروں تک کی استعداد کار بڑھانے کے باعث ممکن ہوا'۔

اسد عمر نے کہا کہ 'پاکستان میں گزشتہ سال آکسیجن کی پیداواری صلاحیت 487 ٹن یومیہ تھی، اسے بڑھا کر 798 ٹن کردیا گیا ہے، گزشتہ جون میں آکسیجن کی پیداوار 465 ٹن یومیہ سے 725 ٹن ہوگئی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: این سی او سی کا ملک میں 10 سے 15 مئی تک عیدالفطر کی چھٹیوں کا اعلان

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے گزشتہ سال 19 ہزار 200 آکسیجن سلنڈرز بھی درآمد کیے تھے'۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کے اقدامات کے باعث تشویشناک مریضوں میں 2 ہزار سے زائد اضافے کے باوجود گزشتہ جون کے مقابلے میں اس مرتبہ آکسیجن کی سپلائی کی صورتحال بہتر ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آکسیجن کی استعداد کار بڑھانے کے لیے گزشتہ روز این سی او سی کے اجلاس میں 6 ہزار آکسیجن، 5 ہزار سلنڈرز اور 20 کرائیوجینک ٹینکس درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پیشگی فیصلہ سازی کی وجہ سے پاکستان کو اس قسم کی صورتحال سے بچنے میں مدد ملی جو دیگر ممالک میں دیکھی گئی۔

تاہم اسد عمر نے تنبیہ کی کہ چیلنج ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ اس میں اضافہ ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے، ایس او پیز پر عمل درآمد وقت کی اہم ضرورت ہے اور آئندہ چند ہفتے 'نازک' ہیں۔

مزید پڑھیں: این سی او سی کا کورونا کی زیادہ شرح والے علاقوں میں لاک ڈاؤن پر غور

انہوں نے کہا کہ 'اگر ہم نے بیماری کو تیزی سے پھیلنے کا موقع دیا تو کوئی بھی نظام اس پر قابو نہیں پاسکے گا'۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز این سی او سی نے فیصلہ کیا تھا مصری شاہ کی اسکریپ انڈسٹری کو بند کر کے آکسیجن کو ہیلتھ کیئر سیکٹر کی جانب موڑ دیا جائے گا۔

اجلاس میں عید کی چھٹیوں کے دوران عوام پر 'گھروں میں رہنے اور محفوظ رہنے' کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں