لاہور: کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے 32 کارکنان کی ضمانت منظور

اپ ڈیٹ 30 اپريل 2021
ٹی ایل پی کے دھرنوں نے متعدد مقامات پر پر تشدد صورت اختیار کرلی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
ٹی ایل پی کے دھرنوں نے متعدد مقامات پر پر تشدد صورت اختیار کرلی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 32 گرفتار کارکنان کی ضمانتیں منظور کرلیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور کارِ سرکار میں مداخلت کے کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔

ملزمان کی جانب سے وکلا عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے کہا کہ ملزمان کا اس مقدمے میں کوئی کردار نہیں، انہیں گھروں سے گرفتار کر کے مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعد رضوی پر قتل اور دہشت گردی کا مقدمہ ہے، رہائی نہیں ہوئی، وزیرداخلہ

وکلا نے استدعا کی کہ عدالت ملزمان کی ضمانت خارج کرنے اور انہیں ضمانتوں پر رہا کرنے کا حکم دے۔

تاہم سرکاری وکیل عبدالجبار ڈوگر نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان نے دھرنے کے دوران پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا اور پولیس کی گاڑیوں کو بھی جلایا۔

بعدازاں عدالت نے 32 گرفتار ملزمان کی فی کس ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔

عدالت نے جن 32 ملزمان کی ضمانت کی درخواست منظور کی ان میں شبیر، کرامت، دانیال، رفیق، منور، عبدالرزاق، محمد اسلم اور نوید نامی ملزم شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹی ایل پی دھرنا: وزارت داخلہ کا قانون توڑنے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

عدالت نے تمام ملزمان کے وکلا کو ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کے لیے مختلف مقامات پر دھرنے دیے گئے تھے۔

ان احتجاجی دھرنوں نے متعدد مقامات پر پُرتشدد صورت اختیار کرلی تھی جس کے نتیجے میں پولیس اور ٹی ایل پی دونوں کے اراکین زخمی ہوئے اور متعدد افراد جاں بحق بھی ہوئے تھے۔

ان جھڑپوں کے دوران ٹی ایل پی کے سیکڑوں کارکنان گرفتار کیے گئے تھے تاہم پارٹی کی قیادت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں ایم پی او کے تحت گرفتار افراد کو فوری رہا کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی سربراہ گرفتار، مختلف شہروں میں احتجاج اور دھرنوں سے ٹریفک جام

تاہم وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ کالعدم تحریک لبیک کے 210 مقدمات عدالتی کارروائی کے عمل سے گزریں گے، اس میں ان کے سربراہ سعد حسین رضوی کا مقدمہ بھی شامل ہے جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 کے علاوہ 78 (اے) لگائی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں