سی پیک قومی ترقی کا منصوبہ ہے، کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی، عاصم باجوہ

اپ ڈیٹ 04 مئ 2021
عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ بہت جلد اس حصے کی تعمیرات کا کام بھی شروع ہوجائے گا—فوٹو: ڈان نیوز
عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ بہت جلد اس حصے کی تعمیرات کا کام بھی شروع ہوجائے گا—فوٹو: ڈان نیوز

کراچی: چیئرمین پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ سی پیک قومی ترقی کا منصوبہ ہے اور کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی۔

کراچی میں تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2 سال قبل 'گوادر فری زون فیز' 60 ایکڑ پر شروع کیا تھا اور اس وقت وہاں آبادی ہے، 12 میں سے 6 فیکٹریوں کی تعمیرات مکمل ہوچکی ہیں۔

مزید پڑھیں: سی پیک کا مقصد چین کا اسٹریٹجک چوک پوائنٹس پر انحصار کم کرنا ہے، پینٹاگون

انہوں نے سی پیک کے تحت بڑھتی معاشی سرگرمیوں سے متعلق بتایا کہ وہاں ایک فیکٹری نے پروڈکشن شروع کردی ہے۔

عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ فیز ٹو کا آغاز ہونے والا ہے جو 22 سو ایکٹر پر محیط ہے اور بیرون ملک سے اس میں سرمایہ کاری کے لیے دلچسپی کا اظہار کیا جارہا ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ پشاور سے کراچی موٹر وے میں صرف ایک حصہ باقی رہ گیا ہے جو سکھر سے حیدر آباد تک کا ہے۔

عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ بہت جلد اس حصے کی تعمیرات کا کام بھی شروع ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے ڈی آئی خان موٹر وے کا منصوبہ چین نے منظور کرلیا ہے جبکہ ژوب سے کوئٹہ کے لیے کام جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا، جنرل عاصم باجوہ

انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ آئندہ 2 سے 3 برس میں تمام روٹس آپس میں مل جائیں گے اور گوادر تک بہترین سفری سہولیات میسر ہوں گی۔

چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ مغربی روٹس کی تکمیل سے ملحقہ علاقوں اور قصبوں کے نوجوانوں کو نوکری میسر ہوگی۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سڑکوں، انرجی اور فائبر اوپٹک سے نکل کر زراعت اور اسپیشل اکنامک زون میں داخل ہور ہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غربت کا خاتمہ اور جی ڈی پی میں اضافے کا باعث ہوگا وہ سب زراعت اور اسپیشل اکنامک زون کی بدولت ہوگا۔

عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ چائنیز آئی ٹی سیکٹر میں دلچسپی کا اظہار کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'اس وقت سی پیک اتھارٹی کا کوئی چیئرمین نہیں ہے'

ان کا کہنا تھا کہ رشکئی میں ایک ہزار ایکٹر پر اسپیشل اکنامک زون بن رہا ہے اور 2 ہزار درخواستیں آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹر کے ساتھ اجلاس کی اجازت دینے جارہے ہیں۔

چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ فیصل آباد میں کینیڈا اور جرمن جوائنٹ وینچر نے اپلائی کردیا ہے۔

عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ پاکستانی امریکن ڈاکٹرز کا گروپ، الیکٹرو میڈیکل آلات کے شعبے میں آنا چاہتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں