مختصر پاکستانی فلم نے تین عالمی ایوارڈز جیت لیے

اپ ڈیٹ 08 مئ 2021
فلم نے تین ایوارڈز اپنے نام کیے—اسکرین شاٹ
فلم نے تین ایوارڈز اپنے نام کیے—اسکرین شاٹ

انتہائی کم بجٹ پر پاکستانی نوجوانوں کی جانب سے بنائی گئی مختصر فلم دریا کے اس پار نے امریکا میں ہونے والے عالمی فلم فیسٹیول میں تین بڑے ایوارڈز جیت لیے۔

لاہور انجنیئرنگ یونیورسٹی کے سابق طالبعلموں کی جانب سے بنائی گئی مختصر دورانیے کی فلم دریا کے اس پار کا ٹریلر رواں برس جنوری میں جاری کیا گیا تھا اور مذکورہ فلم کو متعدد عالمی فیسٹیول میں بھجوایا گیا تھا۔

دریا کے اس پار کو امریکی ریاست نیویارک کے شہر نیویارک سٹی میں ہر سال ہونے والے عالمی فیسٹیول میں 6 نامزدگیاں ملی تھیں، جس میں سے فلم نے تین ایوارڈز حاصل کیے۔

نیویارک سٹی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (این وائے سی آئی ایف ایف) کی ویب سائٹ کے مطابق دریا کے اس پار نے بہترین ڈائریکٹر، بہترین مرکزی اداکارہ اور بہترین خیال کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔

اسی حوالے سے دریا کے اس پار کے اوریجنل گانے کو تیاری میں کردار ادا کرنے والے موسیقار و آڈیو انجنیئر مبین زاہد نے بھی اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا کہ کم بجٹ میں سابق طلبہ کی جانب سے بنائی گئی مختصر فلم نے تین ایوارڈز جیت لیے۔

دریا کے اس پار کی کہانی پاکستان کے شمالی علاقہ جات کے خاندان اور خصوصی طور پر نوجوان لڑکی کی مشکلات کے گرد گھومتی ہے۔

مبین زاہد نے اپنی پوسٹ میں فلم کے حوالے سے بتایا کہ 2019 میں سابق طالب علم پروڈیوسر شعیب سلطان نے فلم بنانے کا منصوبہ پیش کیا، جس پر ان کے سابق ساتھیوں نے ان کے ساتھ کام کیا۔

انہوں نے مختصر فلم کی جانب سے تین عالمی ایوارڈز جیتنے کو نہ صرف ملک و قوم بلکہ فلم کی ٹیم کی کامیابی قرار دیا۔

نیویارک فلم فیسٹیول میں ایک بھارتی مختصر فلم بھی دو ایوارڈز جیتنے میں کامیاب ہوگئی جب کہ اسی فیسٹیول میں معروف بولی وڈ اداکار انوپم کھیر نے بھی بھارتی مختصر فلم میں کردار ادا کرنے پر بہترین اداکار کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔

مذکورہ فیسٹیول کا آغاز اپریل کے وسط سے ہوا تھا اور یہ فیسٹیول 5 مئی تک جاری رہا، جس میں دنیا کے مختلف ممالک کی مختصر یعنی 15 سے 40 منٹ دورانیے کی ایکشن، ہارر، آرٹ اور ڈراما فلموں کو بھی پیش کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں