مرنے سے قبل موت کی پوسٹ کرنے والے بھارتی اداکار کی آخری ویڈیو سامنے آگئی

اپ ڈیٹ 10 مئ 2021
راہول ووہرا 9 مئی کو چل بسے تھے—فائل فوٹو: فیس بک
راہول ووہرا 9 مئی کو چل بسے تھے—فائل فوٹو: فیس بک

کورونا وائرس سے 9 مئی کو انتقال کرنے والے بھارتی اداکار اور سوشل میڈیا اسٹار راہول ووہرا کی مرنے سے قبل بنائی گئی آخری ویڈیو سامنے آگئی، جسے دیکھنے کے بعد لوگ آبدیدہ ہوگئے۔

راہول ووہرا نے مرنے سے قبل 8 مئی کو فیس بک پر اپنی آخری پوسٹ میں بتایا تھا کہ وہ بہتر علاج نہ ہونے کی وجہ سے مر رہے ہیں۔

انہوں نے اپنی آخری پوسٹ میں اپنا تعارف کراتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ دارالحکومت نئی دہلی کے راجیو گاندھی سپر اسپیشلٹی ہاسپیٹل کی چھٹی منزل پر زیر علاج رہے مگر اب وہ ہمت ہار چکے ہیں اور مرنے والے ہیں۔

مذکورہ پوسٹ کے کچھ ہی گھنٹوں بعد راہول ووہرا مبینہ طور پر ہسپتال عملے کی لاپرواہیوں کے باعث چل بسے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: مایوس کن پوسٹ کے بعد بھارتی اداکار کی کورونا سے موت

راہول ووہرا گزشتہ 5 دن سے مذکورہ ہسپتال میں زیر علاج تھے، انہوں نے 4 مئی کو بھی اپنی فیس بک پوسٹ میں ہسپتال میں اچھا علاج میسر نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے مدد مانگی تھی۔

انہوں نے مذکورہ پوسٹ میں بتایا تھا کہ انہیں ہسپتال میں درست انداز میں آکسیجن فراہم نہیں کیا جا رہا، اس لیے انہیں کوئی ایسا ہسپتال بتایا جائے، جہاں آکسیجن کے ساتھ بستر موجود ہو۔

انہیں متعدد لوگوں نے سکھوں کی عبادت گاہ گوردوارہ چلے جانے کی بھی تجویز دی تھی مگر وہ مرتے دم تک دہلی کے ہسپتال میں ہی موجود تھے۔

گزشتہ روز 9 مئی کو ان کی ہلاکت کے بعد اب ان کی بیوہ اور اداکارہ جیوتی تواری نے ان کی بنائی گئی آخری ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کردیا، جسے دیکھنے کے بعد کئی لوگ آبدیدہ ہوگئے۔

جیوتی تواری نے اپنے آنجہانی شوہر کی آخری ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ تو سب جانتے ہیں کہ راہول چلے گئے لیکن یہ کوئی نہیں جانتا کہ وہ کیسے چلے گئے؟

انہوں نے لکھا کہ راہول ووہرا ہسپتال کی غفلت کی وجہ سے چل بسے، انہوں نے اُمید کا اظہار کیا کہ ان کے شوہر کو انصاف ملے گا اور ان کے راہول کی طرح دوسرا کوئی نہیں مرے گا۔

راہول ووہرا کی آخری ویڈیو ڈیڑھ منٹ دورانیے کی ہے، جس میں انہیں ہسپتال کے بستر پر آکسیجن ماسک کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں وہ بتاتے دکھائی دیتے ہیں کہ انہیں جو آکسیجن ماسک دیا گیا ہے، اس میں آکسیجن آ ہی نہیں رہا اور پھر بلانے سے بھی اسٹاف نہیں آتا۔

ویڈیو میں راہول ووہرا کو سانس کی تکلیف کے باعث درست انداز میں بات نہ کرپاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، ساتھ ہی ان کے چہرے اور آنکھوں کی حالت سے محسوس ہوتا ہے کہ انہیں سانس لینے میں شدید تکلیف کا سامنا تھا۔

راہول ووہرا کی مرنے سے قبل بنائی گئی آخری ویڈیو کے سامنے آتے ہی وہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور کئی افراد نے مودی سرکار پر خوب تنقید کی۔

زیادہ تر افراد کا کہنا تھا کہ راہول ووہرا کورونا سے نہیں بلکہ انتظامیہ کی غفلت اور صحت کا نظام درست نہ ہونے کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ راہول ووہرا کے علاوہ کئی نوجوان لوگ بھی آکسیجن کی قلت کے باعث ہلاک ہو رہے ہیں، بھارت کو اس وقت آکسیجن کی شدید قلت سمیت دیگر طبی آلات اور سامان کی قلت کا بھی سامنا ہے اور ہسپتالوں میں بستر بھی باقی نہیں رہے۔

بھارت میں گزشتہ دو ہفتوں سے یومیہ 2 سے 3 ہزار ہلاکتیں جب کہ یومیہ تین سے چار لاکھ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

بھارت میں اس وقت کورونا متاثرین کی تعداد سوا دو کروڑ سے زائد جب کہ اموات کی تعداد سوا دو لاکھ سے زائد ہوچکی ہے اور ہلاک ہونے والوں میں نوجوان بھی شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں