مسجد اقصٰی پر اسرائیلی جارحیت سے امت مسلمہ کی دل آزاری ہوئی، شاہ محمود

وزیر خارجہ نے اسرائیلی فوج کی حالیہ جارحیت کے حوالے سے سعودی عرب، افغانستان اور فلسطین کے وزرائے خارجہ سے گفتگو کی— فائل فوٹو بشکریہ دفتر خارجہ
وزیر خارجہ نے اسرائیلی فوج کی حالیہ جارحیت کے حوالے سے سعودی عرب، افغانستان اور فلسطین کے وزرائے خارجہ سے گفتگو کی— فائل فوٹو بشکریہ دفتر خارجہ

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے فلسطین کی حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد اقصٰی پر حملے اور نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی جارحیت سے پوری امت مسلمہ بالخصوص پاکستانی قوم کی شدید دل آزاری ہوئی ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فلسطین میں اسرائیلی فوج کی حالیہ جارحیت کے حوالے سے سعودی عرب، افغانستان اور فلسطین کے وزرائے خارجہ سے گفتگو کی۔

مزید پڑھیں: غزہ: اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 122 ہوگئی

جمعہ کو فلسطین کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ریاض المالکی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خارجہ قریشی نے اسرائیلی فورسز کے مسجد اقصیٰ پر حملوں اور غزہ پر فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے حقوق اور ان کی انصاف پسند جدوجہد کے لیے پاکستان کی متفقہ حمایت کا اعادہ کیا۔

وزیر خارجہ نے عالمی برادری کو سنگین صورتحال اور انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کرنے کے حوالے سے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں سے آگاہ کیا۔

ڈاکٹر مالکی نے وزیر خارجہ کو سنگین زمینی صورتحال سے سے آگاہ کیا اور فلسطین کے لیے پاکستان کی اصولی، ثابت قدم اور مستقل حمایت کے ساتھ ساتھ حالیہ بحران کے بارے میں وزیر اعظم عمران خان کی واضح پوزیشن کی تعریف کی اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ریاست فلسطین کی مستقل سفارتی حمایت کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین کی صورتحال پر او آئی سی کی وزارتی کمیٹی کا اجلاس طلب

دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطین کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر مستقل رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

وزیر خارجہ قریشی نے فلسطین کی سنگین صورتحال سے نمٹنے میں مدد کے لیے کلیدی اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ سے وسیع تر روابط سے فلسطینی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا اور انہیں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ سے گفتگو

مخدوم شاہ محمود قریشی کا سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا اور دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان فلسطین کی صورتحال اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسجد اقصٰی پر حملے اور نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی جارحیت سے پوری امت مسلمہ بالخصوص پاکستانی قوم کی شدید دل آزاری ہوئی ہے۔

انہون نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے معصوم فلسطینیوں، بالخصوص بچوں پر تشدد کے واقعات، انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت کے پرعزم ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عرب ممالک کے امن اقدام کی روشنی میں 1967 سے قبل کی سرحدی صورت حال کے مطابق ایک قابلِ عمل، آزاد ریاست فلسطین کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا۔

مزید پڑھیں: عیدالفطر پر بھی اسرائیل کے غزہ میں حملے، 24 بچوں سمیت جاں بحق افراد کی تعداد 103 تک پہنچ گئی

سعودی وزیر خارجہ نے بھی فلسطین کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس تناظر میں اٹھائے گئے اقدامات سے شاہ محمود قریشی کو آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ نے سعودی عرب کی جانب سے 16 مئی کو اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے اس ضمن میں پاکستان کی غیرمتزلزل اور بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔

افغان وزیر خارجہ سے تبادلہ خیال

وزیر خارجہ نے افغان وزیر خارجہ محمد حنیف آتمر سے ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں دو طرفہ تعلقات، افغان امن عمل سمیت مسئلہ فلسطین پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطین کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور فلسطینی مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر گہری تشویش اور دکھ کا اظہار کیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطین کے معاملے پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر بھی اتفاق کیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'یوم یروشلم' کے موقع پر اسرائیلی فورسز کے تازہ حملے، مزید درجنوں فلسطینی زخمی

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بین الافغان مذاکرات کی صورت میں افغان قیادت کے پاس افغانستان میں گزشتہ 40برس سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کا ایک نادر موقع موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں مستقل قیام امن کے لیے تمام افغان جماعتوں سے پر تشدد واقعات میں کمی کا تقاضا کرتا رہا ہے اور پرامن، خودمختار، متحد، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے قیام کے لیے کی جانے والی عالمی کاوشوں کی معاونت جاری رکھے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں