چمن میں فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کی ریلی کے قریب دھماکا، 6 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 21 مئ 2021
چمن میں دھماکے کے بعد کا منظر—تصویر بشکریہ غالب نہاد
چمن میں دھماکے کے بعد کا منظر—تصویر بشکریہ غالب نہاد

بلوچستان کے ضلع چمن کے علاقے مرغی بازار میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوگئے۔

حکومتِ بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک جاری بیان میں بتایا کہ مرغی بازار چمن میں جمعیت علمائے اسلام نظریاتی کی جانب سے یومِ یکجہتی فلسطین کے سلسلے میں ریلی نکالی جارہی تھی جس کے قریب دھماکا ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے 10 افراد کو ڈسٹرک ہیڈ کوارٹر ہسپتال چمن اور کچھ کو علاج معالجے کے لیے کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔

لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد علاقے کو سیل کردیا گیا ہے اور جمیعت علمائے اسلام کے رہنما عبدالقادر لونی و قاری مہراللہ بالکل محفوظ ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کے علاج معالجے کے لیے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چمن: پولیس موبائل پر دھماکا، 3 افراد جاں بحق، 13 زخمی

اپنے بیان میں ترجمان بلوچستان حکومت نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لیے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔

دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اور امدادی اداروں کے کارکنان جائے وقوع پر پہنچ گئے اور زخمیوں اور لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کی مذمت

دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے بھی چمن میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، دہشت گردوں کو ان کے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی صوبے کا امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ایسی تخریب کار کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

جام کمال خان نے زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی اور شہدا کے لواحقین کے ساتھ اظہارِ ہمدردی اور اظہارِ تعزیت کیا۔

مزید پڑھیں:کوئٹہ: سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکا، 4 افراد جاں بحق

چمن بلوچستان کا حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس کی سرحدیں افغانستان کے صوبے قندھار سے ملتی ہیں۔

قبل ازیں 23 مارچ کو بلوچستان کے شہر چمن میں لیویز جیل کے سامنے پولیس گاڑی پر دھماکے کے نتیجے میں بچے سمیت 3 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے تھے۔

پولیس کے مطابق تاج روڈ پر لیویز جیل کے سامنے دھماکے میں پولیس ایس ایچ او کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

گزشتہ سال اگست میں چمن کے مال روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہو گئے تھے۔

نامعلوم شرپسندوں نے سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل میں دھماکا خیز مواد نصب کیا تھا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں