اسرائیلی جارحیت کے خلاف 'یوم یکجہتی فلسطین' میں عوام کی بھرپور شرکت

اپ ڈیٹ 22 مئ 2021
کراچی میں ریلی کے شرکا فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
کراچی میں ریلی کے شرکا فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور اسرائیل کے غزہ میں مظالم اور وحشیانہ حملوں کے خلاف ملک بھر میں جمعہ کو 'یوم یکجہتی فلسطین' بھرپور جوش و جذبے سے منایا گیا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے چاروں صوبوں کے دارالخلافہ، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے ساتھ ساتھ چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں عوام نے ریلیاں، جلوس اور احتجاج میں عوام نے بھرپور شرکت کرکے غزہ میں انسانیت سوز مظالم کی شدید مذمت کی اور اقوام عالم کی توجہ اس جانب مبذول کرائی۔

مزید پڑھیں: چمن میں فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کی ریلی کے قریب دھماکا، 6 افراد جاں بحق

جمعہ کے خطبات میں بھی القدس پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی گئی اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے ساتھ ساتھ کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے دعائیں بھی مانگی گئیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی پر قوم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب سے اسرائیل بنا ہے پاکستان کا ایک ہی مؤقف رہا ہے اور پاکستان ہمیشہ سے فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے۔

انہوں نے خصوصی ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاکستانی قوم کی فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ریلیوں میں بھرپور شرکت باعث مسرت ہے۔

واضح رہے کہ ایوان زیریں قومی اسمبلی میں اسرائیل کی فلسطین پر جارحیت کے خلاف متفقہ طور پر مذمتی قرارداد منظور کی گئی تھی جس میں عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کے رہنما پاکستان میں اقوام متحدہ کے نمائندے جولیئن ہارنیس کو مذمتی قرارداد پیش کررہے ہیں— فوٹو: ٹوئٹر
اپوزیشن جماعتوں کے رہنما پاکستان میں اقوام متحدہ کے نمائندے جولیئن ہارنیس کو مذمتی قرارداد پیش کررہے ہیں— فوٹو: ٹوئٹر

علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی زیر قیادت مختلف اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے آج مذمتی قرار داد پاکستان میں اقوام متحدہ کے نمائندے جولیئن ہارنیس کو پیش کی جبکہ سوشل میڈیا پر بھی یومِ فلسطین ٹاپ ٹرینڈ رہا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی فلسطین پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے اور پاکستان فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی تشدد اور غیر قانونی اقدامات کی پرزور مذمت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فورسز کی مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ پر توڑ پھوڑ، فائرنگ

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی اقدامات انسانی حقوق، بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کے خلاف ہیں اور فلسطین کے حقوق کے لیے بین الاقوامی برادری کو متحرک کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے جمعہ کو اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا نے دیکھا کہ اس ایوان نے فلسطینیوں پر مظالم کے خلاف ایک متفقہ قرارداد منظور کی جو پاکستان کے عوام اور دنیا کے اربوں مسلمانوں کے جذبات کی عکاسی کرتی ہے۔

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرقیادت بھی اراکین پارلیمنٹ نے جمعہ کو فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے شاہراہ دستور پر واک کی۔

چمن میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی کو نشانہ بنایا گیا جس میں 6 افراد جاں بحق ہو گئے— فوٹو: اے پی
چمن میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی کو نشانہ بنایا گیا جس میں 6 افراد جاں بحق ہو گئے— فوٹو: اے پی

چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی جمعہ کو سینیٹرز کے وفد کے ہمراہ فلسطین کے سفارت خانے گئے اور فلسطین کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

بعدازاں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے اراکین پارلیمنٹ کے ہمراہ اقوام متحدہ کے دفتر جا کر قومی اسمبلی سے 17 مئی کو منظور ہونے والی متفقہ قرارداد کی نقل اقوام متحدہ کے نمائندے کے حوالے کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کا ہر فرد غزہ اور فلسطین کے ساتھ یکجہتی کے لیے فلسطینی عوام کے ساتھ ہے، ہم سب فلسطین ہیں اور سیز فائر کا قیام ایک کامیابی ہے لیکن آپ کے حقوق ملنے تک ہم اس جدوجہد میں آپ کے ساتھ ہیں۔

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ آزمائش کی گھڑی میں پاکستانی قوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالی کا نوٹس لے۔

مزید پڑھیں: شاہ محمود کی سربراہ اقوامِ متحدہ سے ملاقات، فلسطینیوں کی حمایت کا اعادہ

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت کراچی، فیصل آباد، شیخوپورہ، سیالکوٹ، گجرات، سرگودھا، خانیوال، ملتان سمیت پنجاب بھر کے چھوٹے بڑے شہروں ، قصبوں میں یوم فلسطین کے موقع پر ریلیاں منعقد کی گئیں۔

ان جلوس اور احتجاجی ریلیوں میں سیاسی، سماجی و مذہبی جماعتوں، سول سوسائٹی سمیت مختلف شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی اور فلسطین بالخصوص غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے خلاف آواز اٹھائی گئی۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق اسلام آباد میں ریلی کے شرکا سے خطاب کررہے ہیں— فوٹو: ٹوئٹر
امیر جماعت اسلامی سراج الحق اسلام آباد میں ریلی کے شرکا سے خطاب کررہے ہیں— فوٹو: ٹوئٹر

حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور تنظیموں کے زیر اہتمام ریلیوں میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور فلسطینی عوام کو اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے انسانیت سوز مظالم کی شدید مذمت کی۔

سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے جمعہ کو فلسطینی سفیر سے ملاقات میں پاکستانی عوام کی جانب سے مشکل کی گھڑی میں یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملاقات میں حالیہ کشیدگی میں کمی کے لیے جنگ بندی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ کشیدگی میں کمی کے ساتھ ساتھ مسئلے کے مستقل حل کی طرف بڑھا جائے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جنگ بندی کے اعلان کے بعد مسجد اقصی پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کے اعلانات کے باوجود مسجد اقصی پر دستی بموں سے حملے کرکے اسرائیل اپنی بدنیتی واضح کرچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روکنے کیلئے امریکی سینیٹ میں قرار داد

انہوں نے کہا کہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسجد اقصی کے تقدس کو پامال کرکے اسرائیل نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے اور جنگ بندی کا جشن منانے والے نہتے فلسطینیوں پر حملہ کرکے مہذب دنیا کے منہ پر طمانچہ مارا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام عالم نیتن یاہو سے جواب طلب کرے کہ اسرائیلی جارحیت میں اب تک شہید ہونے والے 66 بچوں اور 39 عورتوں کا کیا قصور تھا، اسرائیلی مظالم کے نتیجے میں 243 فلسطینیوں کی شہادت اور دوہزار افراد کا زخمی ہونا انسانی المیہ ہے۔

کراچی میں ریلی کے دوران شرکا فلسطین کی آزادی کا مطالبہ کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
کراچی میں ریلی کے دوران شرکا فلسطین کی آزادی کا مطالبہ کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

فلسطین پر اسرائیلی مظالم کے خلاف پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام اسلام آباد میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ پاکستان سنی تحریک کی جانب سے فلسطینی بھائیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مختلف شہروں میں ریلیاں منعقد کی گئیں۔

جماعت اسلامی کے زیر اہتمام بھی ملک کے مختلف شہروں میں ریلیامنعقد کی گئیں جبکہ اسلام آباد میں مرکزی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے غزہ کی تعمیرنو کے لیے بین الاقوامی فنڈ کے قیام کا مطالبہ کیا۔

امیر جماعت اسلامی نے اسلام آباد ڈی چوک میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فلسطینی اور کشمیری آزادی کے حصول کے لیے سات دہائیوں سے جو جدوجہد کررہے ہیں، امت مسلمہ یک جان ہو کر اس جدوجہد میں مظلوموں کا ساتھ دے۔

جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن کے تحت بھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے جبکہ مرکزی جلوس کا انعقاد پشاور میں کیا گیا جس سے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے خطاب کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں