اسرائیلی حملوں سے غزہ کا بنیادی انفرا اسٹرکچر تباہ، نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 15 کروڑ ڈالر

اپ ڈیٹ 23 مئ 2021
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے صنعتی زون میں زیادہ تر فیکٹریاں تباہ وچکی ہیں۔ 
---فائل فوٹو: اے ایف پی
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے صنعتی زون میں زیادہ تر فیکٹریاں تباہ وچکی ہیں۔ ---فائل فوٹو: اے ایف پی

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 11 روز جاری رہنے والے حملوں کے بعد فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ بمباری میں 2 ہزار گھر تباہ ہوگئے جبکہ مجموعی طور پر نقصانات کا تخمینہ 15 کروڑ ڈالر سے زائد ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق غزہ ورکس اینڈ ہاؤسنگ وزارت کے ڈپٹی ناجی سرہان نے بتایا کہ 11 روزہ جنگ میں 2 ہزار سے زائد رہائشی یونٹ جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیل میڈیا کی عمارت پر حملے کا جواز فراہم کرے، امریکا کا مطالبہ

ناجی سرہان نے بتایا کہ غزہ میں پولیس کے درجنوں دفاتر کے ساتھ 4 مساجد بھی تباہ ہوگئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے صنعتی زون میں زیادہ تر فیکٹریاں تباہ ہوچکی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری سے ابتدائی طور پر لگائے گئے نقصان کا تخمینہ 15 کروڑ ڈالر ہے اور تاحال نقصانات کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔

دوسری جانب دی واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق فسلطینی حکام کی جانب تاحال اسرائیلی بمباری کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا حتمی تخمینہ لگانا مشکل ہے لیکن یہ نقصان اربوں ڈالر پر مشتمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی میں معمولی پیش رفت کے باوجود اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری

رپورٹ میں اقوام متحدہ کا حوالہ دے کر کہا گیا کہ اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 77 ہزار فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہوئے، 6 ہستال اور 11 ہیلتھ کیئر کلینکس تباہ ہوگئے۔

تقریباً نصف خطے کے 20 لاکھ سے زائد شہریوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے جبکہ بمباری کی وجہ سے صاف پانی کے پلانٹوں کو بند کردیا گیا ہے۔

اسرائیلی حملوں سے غزہ کی پٹی کی مرکزی شاہراہیں تباہ ہوچکی ہیں جبکہ بجلی کے گرڈ کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ہے جس کے بعد لوشیڈنگ کا دورانیہ طویل ہوگیا ہے۔

اس حوالے سے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے کہا کہ دو ہفتے کے اسرائیلی حملوں سے علاقے کے انفرا انسٹرکچر کو بحال ہونے میں اگر دہائیوں نہیں لگے تو کئی برس ضرور لگ جائیں گے۔

مزید پڑھیں: سلامتی کونسل کا اسرائیل پر حملوں، فلسطینیوں کے انخلا کو روکنے پر زور

دوسری جانب مصر کے صدر عبد الفتح السیسی نے غزہ میں انفرا انسٹرکچر کی بحالی کے لیے 50 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔

علاوہ ازیں اقوام متحدہ اپنے ہنگامی رسپانس فنڈ سے 2 کروڑ 25 لاکھ ڈالر جاری کرے گا جبکہ برطانیہ نے 45 لاکھ ڈالر کی مالی امداد کا وعدہ کیا ہے۔

اس ضمن میں امریکا کی جانب سے امداد کا اعلان متوقع ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں