پہلی مرتبہ گیارہ ماہ کے عرصے میں 41 کھرب 43 ارب روپے ریونیو اکٹھا کیا گیا

اپ ڈیٹ 30 مئ 2021
گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 35 کھرب 30 ارب روپے اکٹھے کیے گئےتھے—دائل فوٹو: اے ایف پی
گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 35 کھرب 30 ارب روپے اکٹھے کیے گئےتھے—دائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان میں ٹیکس وصول کرنے والے ادارے نے رواں مالی سال کے 11 ماہ میں 41 کھرب 43 ارب روپے اکھٹا کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو ملک میں معاشی سرگرمیوں کی بحالی کو ظاہر کرتا ہے جبکہ گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 35 کھرب 30 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کے آخری 2 روز (30، 31 مئی) میں مزید 15 سے 20 ارب روپے کا ریونیو حکومت کے خزانے میں آئے گا جو رواں مالی سال کے جولائی سے مئی تک کے عرصے میں ریونیو کلیشن کو مزید بہتر بنادے گا۔

جب یہ اعداد و شمار وزیراعظم کو بتائے گئے تو اس کے فوراً بعد انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی کارکردگی کو سراہا، جس نے کسی مالی سال میں پہلی مرتبہ 40 کھرب روپے اکٹھا کر کے اس تاریخی سنگ میل کو عبور کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:گیارہ کھرب 36 ارب روپے کے ریونیو کلیکشن میں 20 اشیا کا کردار 33 فیصد رہا، ایف بی آر

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جولائی تا مئی ریونیو کلیکشن 18 فیصد زائد رہی، ایسی کارکردگی حکومتی پالیسیسز کے باعث وسیع تر معاشی بحالی کو ظاہر کرتی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی مجموعی ریونیو کلیکشن گزشتہ برس کے 36 ارب 60 ارب روپے کے مقابلے میں جولائی تا مئی کے دوران 19 فیصد زیادہ یعنی 43 ارب روپے رہی۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں سے حاصل ہونے والی وسیع البنیاد معاشی بحالی کے یہ واضح آثار ہیں۔

رواں برس 11 ماہ میں 2 کھرب 16 ارب روپے کا ریونیو فنڈ تقسیم کیا گیا جو گزشتہ برس کے ایک کھرب 24 ارب روپے کے مقابلے میں 74 فیصد زائد ہے۔

مزید پڑھیں: رواں مالی سال: 7 ماہ میں ریونیو کلیکشن ہدف سے تجاوز کرکے 25 کھرب 70 ارب روپے رہی

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو اینڈ فنانس ڈاکٹر وقار مسعود خان نے ڈان کو بتایا کہ 40 کھرب روپے کا ہندسہ عبور کرنا ایف بی آر کے لیے نفسیاتی رکاوٹ تھی کیوں کہ گزشتہ 3 برسوں سے ریونیو کلیکشن تقریباً 38 کھرب روپے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 31 مئی تک ریونیو کلیکشن کا اضافہ مزید بہتر ہوگا اور آئندہ 2 روز میں نمایاں ریونیو کی توقع ہے کیوں کہ پاکستان میں عموماً لوگ آخری دنوں میں ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ یہ اعداد و شمار عید کی تعطیلات کے دوران ریونیو کلیکشن متاثر ہونے کے باوجود بہتر ہوئے، عید کے بعد پیداوار نے رفتار پکڑی جس سے زیادہ ریونیو جمع ہوا، ساتھ ہی انہوں نے رواں مالی سال کا ریونیو ہدف پانے کا اشارہ بھی دیا۔

یہ بھی پڑھیں:اپنے طریقے سے ریونیو بڑھائیں گے، آئی ایم ایف کی ہدایات کے مطابق نہیں، وزیر خزانہ

حکومت نے مالی سال 2021 کو بجٹ تیار کرتے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو 49 کھرب 60 ارب روپے ریونیو اکٹھا کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی جو مالی سال 2020 کے مقابلے 24.4 فیصد زائد ہدف تھا۔

تاہم آئی ایم ایف نے ریونیو کے ہدف کو نظرِ ثانی کے بعد کم کر کے 46 کھرب 91 ارب روپے کردیا تھا۔

آئندہ مالی سال کے لیے آئی ایم ایف نے ایف بی آر کے لیے 59 کھرب 63 ارب روپے ریونیو کلیکشن کا ہدف تجویز کیا ہے لیکن وزیر خزانہ شوکت ترین پہلے ہی اشارہ دے چکے ہیں اصل ہدف تجویز کردہ ہدف سے کم ہوگا۔

تبصرے (1) بند ہیں

ندیم احمد May 30, 2021 02:48pm
یہ ہی تو مہنگائی ہے جو عوام سے مختلف ٹیکس لینے کی وجہ سے بڑہ رہی ہے.