جب ایک خاتون غلط پرواز پر سوار ہوکر منزل سے 12 سو میل دور پہنچ گئی

اپ ڈیٹ 06 جون 2021
اس خاتون کو واپس اسی پرواز سے مانچسٹر پہنچایا گیا — اے ایف پی فوٹو
اس خاتون کو واپس اسی پرواز سے مانچسٹر پہنچایا گیا — اے ایف پی فوٹو

کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ ہوائی سفر کے دوران کوئی مسافر اپنی نشست پر سو جائے اور جب اس کی آنکھ کھلے تو اس وقت اسے معلوم ہو کہ وہ تو اپنی منزل سے 12 سو میل دور پہنچ چکا ہے۔

ایک خاتون کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا جس کو مانچسٹر سے آئرلینڈ کے دارلحکومت بیلفاسٹ جانا تھا مگر وہ جبرالٹر پہنچ گئی۔

گیما کارگین نامی خاتون ایزی جیٹ کی پرواز میں بغیر کسی مسئلے کے سوار ہوگئی تھی اور اسے لگا کہ وہ درست گیٹ میں داخل ہوئی ہے۔

25 سالہ خاتون نے بتایا 'ٹی سی اسکرین نے ہمیں بتایا تھا کہ پرواز گیٹ پر نہیں، تو مجھے خیال ہی نہیں ہوا کہ میں غلط پرواز پر سوار ہورہی ہوں'۔

حیران کن طور پر خاتون کے بورڈنگ پاس کو بھی اسکین کیا گیا تھا مگر ایئرلائن کے عملے نے غور ہی نہیں کیا کہ گیما درست پرواز پر سوار نہیں ہوئی۔

طیارے کے اڑنے سے قبل گیما کارگین سو گئی تھیں اور درمیان میں جاگنے پر علم ہوا کہ طیارہ ایک گھنٹے اور 15 منٹ بعد لینڈ کرے گا۔

اس کو سن کر ان کے ذہن میں گھنٹی بجنے لگی کیونکہ مانچسٹر سے بیلفاسٹ کی پرواز کا دورانیہ لگ بھگ 40 منٹ کا ہے۔

انہوں نے بتایا 'انہوں نے مجھے بتایا کہ طیارے کی لینڈنگ میں ایک گھنٹہ 15 منٹ باقی ہیں اور میں نے پوچھا کہ کیا یہ پرواز بیلفاسٹ نہیں جارہی'

اس وقت گیما کو علم ہوا کہ یہ پرواز جبراٹر جارہی ہے جو اسپین کے جنوبی ساحل میں برطانوی خطہ ہے۔

گیما کو یہ سن کر دھچکا لگا اور پریشانی میں سوچا 'میں یہ جان کر دنگ رہ گئی اور سوچنے لگی اب میں گھر کیسے جاؤں گی کیا مجھے جبرالٹر میں چھوڑ دیا جائے گا'۔

خوش قسمتی سے فضائی کمپنی نے اسی طیارے سے گیما کو مانچسٹر واپس بھیج دیا، مگر اس سے قبل انہوں نے باہر نکل کر تازہ ہوا میں کچھ سانسیں لیں اور ایک سیلفی بھی کھینچی۔

اس طرح ان کا ایک گھنٹے بھی کم وقت کا فضائی سفر 12 گھنٹے کا ہوگیا جس کا دورانیہ 2396 میل تھا۔

کمپنی کی جانب سے اب تحقیقات کی جارہی ہے کہ کس طرح ایئرپورٹ اور کمپنی کے عملے سے یہ غلطی ہوئی کہ گیما کارگین دوسری پرواز پر سوار ہوگئی۔

تبصرے (0) بند ہیں