موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا کے استعمال پر ٹیکس تجویز نہیں کیا، حماد اظہر

اپ ڈیٹ 11 جون 2021
حماد اظہر نے ڈیٹا پر ٹیکس لگانے کی تردید کردی-فائل/فوٹو: پی آئی ڈی
حماد اظہر نے ڈیٹا پر ٹیکس لگانے کی تردید کردی-فائل/فوٹو: پی آئی ڈی

وفاقی وزیرِ توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ ڈیٹا کے استعمال پر ایل ای ڈی لیوی کی منظوری نہیں دی گئی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حماد اظہر نے کہا کہ 'وزیراعظم اور کابینہ نے انٹرنیٹ ڈیٹا استعمال پر ایف ای ڈی لیوی کی منظوری نہیں دی ہے'۔

مزید پڑھیں: مالی سال 22-2021 کا بجٹ پیش، پینشن میں 10 فیصد اضافہ، کم از کم تنخواہ 20 ہزار روپے مقرر

ان کا کہنا تھا کہ 'اس کو مالی بل کے حتمی ڈرافٹ میں شامل نہیں کیا جائے گا جو پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے پیش ہوگا'۔

قبل ازیں قومی اسمبلی میں مالی سال 22-2021 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت عزیز نے کہا تھا کہ گزشتہ چند برس سے ٹیلی مواصلات کے شعبے میں بہت ترقی ہوئی ہے اور اس شعبے سے ’جائز‘ حد تک ریونیو حاصل کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ریونیو حاصل کرنے کے لیے 3 منٹ سے زائد جاری رہنے والی کال، انٹرنیٹ ڈیٹا کے استعمال اور ایس ایم ایس یپغامات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی جائے گی۔

وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ ٹیلی مواصلات کے شعبے سے جائز حد تک ریونیو حاصل کرنے کے لیے 3 منٹ سے زائد دورانیے تک جاری رہنے والی موبائل فون کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا کے استعمال اور ایس ایم ایس پیغامات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی جارہی ہے، جس سے آبادی کے ایک بڑے حصے پر معمولی ٹیکس نافذ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ 2022: موبائل فون سستا، کالز مہنگی

حکومت نے حکومت نے بجٹ میں موبائل فون پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ موبائل سروسز پر موجودہ ودہولڈنگ ٹیکس شرح 12.5 فیصد ہے، عام شہری پر بوجھ کم کرنے کے لیے تجویز ہے کہ اگلے مالی سال کے لیے اس شرح کو کم کرکے 10 فیصد کردیا جائے۔

شوکت ترین نے کہا کہ اس کو بتدریج 8 فیصد تک کم کردیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں