بیجنگ کا نیٹو ممالک پر 'چین خطرہ تھیوری' کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا الزام

اپ ڈیٹ 15 جون 2021
انہوں نے کہا کہ نیٹو ممالک ہیرا پھیری کے بہانے چین کے جائز مفادات اور قانونی حقوق کو استعمال نہ کریں—فوٹو: رائٹرز
انہوں نے کہا کہ نیٹو ممالک ہیرا پھیری کے بہانے چین کے جائز مفادات اور قانونی حقوق کو استعمال نہ کریں—فوٹو: رائٹرز

چین نے نیٹو ممالک پر الزام لگایا ہے کہ وہ بیجنگ کو خطے میں خطرہ قرار دے کر 'محاذ آرائی کی صورتحال پیدا' کررہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں نیٹو ممالک نے چین کے ون روڈ ون بیلٹ منصوبے کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں: جی سیون ممالک کا موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے پر اتفاق

نیٹو کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ جوہری ہتھیاروں، خلائی اور سائبر جنگی صلاحیتوں کی تعمیر کے سلسلے میں چین کی بڑھتی ہوئی طاقت سے بین الاقوامی نظم کو خطرہ ہے۔

اس کے جواب میں یورپی یونین کے چینی مشن کی جانب سے بیان جاری ہوا کہ نیٹو، چین کی ترقی کو عقلی تقاضوں پر جائزہ لے اور اسے خطرہ گرادنے کے لیے مختلف چیز کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے سے باز رہے۔

انہوں نے کہا کہ نیٹو ممالک ہیرا پھیری کے بہانے چین کے جائز مفادات اور قانونی حقوق کو استعمال نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو چین اور امریکا دونوں کی ضرورت بننا ہوگا

چینی مشن کی جانب سے کہا گیا کہ 'یہ چین کی پرامن ترقی سے متعلق نیٹو کے الزامات ہیں، بین الاقوامی صورتحال اور ان کے اپنے کردار کی غلط فہمی ہے اور یہ سرد جنگ کی ذہنیت اور نیٹو گروپ کی سیاسی نفسیات کا سلسلہ ہے'۔

چین کے حریف ممالک سے گزشتہ ایک سال کے دوران فوجی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، جن میں امریکا اور بھارت شامل ہیں، اور ان کے مابین ہمالیہ کی سرحد، تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین فلیش پوائنٹ ہیں۔

روس اور امریکا کو خلائی پروگرام میں پیچھے چھوڑنے کے لیے بیجنگ نے اربوں ڈالر بھی خرچ کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا بحیرہ جنوبی چین میں 'ملٹرائزیشن' کا روح رواں بن رہا ہے، چینی وزیر خارجہ

دوسری جانب نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ نیٹو ممالک موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی مسائل پر چین کے ساتھ تعاون کرنے کی کوشش کریں گے۔

لیکن انہوں نے بیجنگ کے دیگر امور پر تیزی سے بڑھتے ہوئے مؤقف پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اس سے قبل دی نارتھ ٹریٹی آرگنائیزیشن (نیٹو) کے رکن ممالک کے سربراہان نے چین کو گلوبل سیکیورٹی کے لیے چیلنج قرار دیتے ہوئے اس کی جانب سے تیزی سے میزائلوں کی تیاری پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔

عہدیداروں نے اپنے بیان میں اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ چین تیزی سے ایٹمی میزائل بنا رہا ہے۔

اگرچہ بیان میں نیٹو کے رکن ممالک کے 30 سربراہان نے چین کو حریف کہنے سے گریز کیا لیکن چین کے اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی جانب سے اپنی مسلح افواج کو جدید کرنے اور اسے ڈس انفارمیشن کے پھیلاؤ کے استعمال پر بھی خدشات کا اظہار کیا گیا۔

نیٹو سربراہان کا چین سے متعلق مذکورہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کہ حال ہی میں امریکی صدر جوبائیڈن نے انگلینڈ میں گریٹ سیون (جی 7) ممالک کے سربراہی اجلاس میں چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں