امریکا کا کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی ترکی کے سپرد کرنے کا فیصلہ

18 جون 2021
ترکی، حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی حفاظت کے لیے مرکزی کردار ادا کرے گا — فائل فوٹو / اے ایف پی
ترکی، حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی حفاظت کے لیے مرکزی کردار ادا کرے گا — فائل فوٹو / اے ایف پی

امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سُلیوان کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان رواں ہفتے ہونے والی ملاقات میں اتفاق کیا گیا ہے کہ ترکی، کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی میں مرکزی کردار ادا کرے گا۔

افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا کا عمل جاری ہے جو رواں سال 11 ستمبر سے قبل ہی مکمل ہونے کا امکان ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق جیک سلیوان نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ترکی کا روسی 'ایس 400' دفاعی نظام خریدنے کا طویل مدتی معاملہ حل نہ ہو سکا۔

اس تنازع کی وجہ سے دونوں نیٹو اتحادیوں کے درمیان تعلقات تناؤ کا شکار ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی کی افغانستان میں استحکام لانے کیلئے امریکا کو مدد کی پیشکش

تاہم جیک سلیوان نے کہا کہ معاملے پر بات چیت کا عمل جاری رہے گا۔

امریکی مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ 'رہنماؤں کی جانب سے واضح عزم ظاہر کیا گیا کہ ترکی، حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی حفاظت کے لیے مرکزی کردار ادا کرے گا اور اب ہم کام کر رہے ہیں کہ کس طرح اس طرف بڑھا جائے'۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کو طالبان کی جانب سے افغانستان میں بین الاقوامی مشنز کو نشانہ بنائے جانے کے خطرات پر شدید تشویش ہے۔


یہ خبر 18 جون 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں