انڈونیشیا: سائینو ویک ویکسین لگوانے کے بعد درجنوں ڈاکٹر کورونا میں مبتلا

18 جون 2021
انڈونیشیا کے صوبے وسطی جاوا میں 350 ڈاکٹر و نرسز کورونا میں مبتلا ہوگئے—فائل فوٹو: رائٹرز
انڈونیشیا کے صوبے وسطی جاوا میں 350 ڈاکٹر و نرسز کورونا میں مبتلا ہوگئے—فائل فوٹو: رائٹرز

آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک انڈونیشیا میں کورونا سے تحفظ کی چینی ویکسین سائنو ویک لگوانے والے درجنوں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے ارکان کورونا میں مبتلا ہوگئے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق انڈونیشیا کے صوبے وسطی جاوا کے ضلع کدوس کے 350 ڈاکٹرز اور پیرا مڈیکل اسٹاف کے ارکان کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کے دونوں ڈوز لگوانے کے باوجود کورونا میں مبتلا ہوگئے۔

رپورٹ میں محکمہ صحت کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ویکسین لگوانے کے باوجود کورونا میں مبتلا ہونے والے زیادہ تر ڈاکٹرز اور نرسز نے خود کو گھروں میں قرنطینہ کرلیا۔

تاہم ساتھ ہی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بعض ڈاکٹرز اور نرسز میں کورونا کی شدید علامات دیکھی گئیں اور انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں انہیں آکسیجن پر رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مختلف ممالک میں سائنو ویک ویکسین نے کووڈ کی روک تھام کو کیسے ممکن بنایا؟

رپورٹ کے مطابق جن 350 ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے ارکان میں کورونا کی تشخیص ہوئی، انہوں نے جنوری 2021 کے بعد ابتدائی مرحلے میں کورونا سے بچاؤ کی چینی ویکسین سائنو ویک لگوائی تھی۔

رپورٹ میں مختلف ماہرین صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کورونا کی نئی ڈیلٹا قسم کے انڈونیشیا میں پھیلنے کی وجہ سے ہی ڈاکٹرز اور نرسز کورونا میں مبتلا ہوئے۔

حکام کا کہنا تھا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ سائنو ویک کی ویکسین کورونا کی ڈیلٹا سمیت دیگر سامنے آنے والی نئی خطرناک برطانوی و بھارتی اقسام پر اثر انداز ہوتی ہے کہ نہیں۔

ویکسین لگوائے جانے کے باوجود کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد انڈونیشیا میں چینی ویکسین سائنو ویک کی افادیت پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

اسی حوالے سے امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے بتایا گیا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ کورونا کی ویکسین کے دونوں ڈوز لگوانے والے کم از کم 5 ڈاکٹرز اور ایک نرس بھی کورونا سے ہلاک ہو چکی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے ڈاکٹرز میں سے صرف ایک ڈاکٹر ایسے تھے، جنہوں نے ایک ڈوز لگوا رکھا تھا۔

رپورٹ میں ماہرین صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ انڈونیشیا میں ویکسین لگوانے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت دیگر افراد کی جانب سے لاپرواہی بھی دیکھی گئی، انہوں نے سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنا چھوڑ دی تھیں۔

مزید پڑھین: عالمی ادارہ صحت نے سائنوویک کی کورونا ویکسین کی منظوری دے دی

انڈونیشیا میں چند ہی ماہ میں ویکسینیشن کروانے کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف میں کورونا کی تشخیص ہونے پر کئی لوگوں میں تشویش پھیل گئی اور چینی ویکسین کی افادیت پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ ماہ ہی چینی ویکسین سائنو ویک کو استعمال کرنے کی منظوری دیتے ہوئے بتایا تھا کہ مذکورہ ویکسین کورونا سے تحفظ میں 51 فیصد کردار ادا کرتی ہے۔

سائنو ویک کے علاوہ دیگر فائزر و آسترزینیکا کی ویکسین کی افادیت 90 فیصد سے زائد ہے۔

انڈونیشیا کے علاوہ سائنو ویک کی ویکسین متعدد ایشیائی ممالک میں لگائی جا رہی ہے، جن میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) بھی شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں