انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی اور اقوام متحدہ کا پاکستان کیلئے تین ایوارڈز کا اعلان

اپ ڈیٹ 24 جون 2021
پاکستان کے نیوکلیئر انسٹیٹوٹ کے ساتھ ساتھ پاکستانی سائنسدانوں کو بھی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا ہے —
پاکستان کے نیوکلیئر انسٹیٹوٹ کے ساتھ ساتھ پاکستانی سائنسدانوں کو بھی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا ہے —

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی اور اقوام متحدہ کی آرگنائزیشن برائے خوراک و زراعت نے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے پاکستانی انسٹیٹیوٹ اور سائنسدانوں کو مجموعی طور پر تین ایوارڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔

انٹرنیشنل ایجنسی کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے ادارے نے پاکستان کے نیوکلیئر انسٹیٹوٹ برائے زراعت اور بائیولوجی کو مشترکہ طور پر بہترین کارکردگی کا ایوارڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں: وطن کا دفاع مضبوط بنانے والے نامور سائنسدان

اسی شعبے میں ٹیم کی بہترین کارکردگی کا ایوارڈ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چار سائنسدانوں کو دیا گیا جبکہ نوجوان سائنسدان کا تیسرا ایوارڈ بھی پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے سائنسدان کو پلانٹ میوٹیشن بریڈنگ اور متعلقہ ٹیکنالوجی میں کام پر دیا گیا۔

ان ایوارڈز کے لیے پاکستانی اداروں اور سائنسدانوں کا انتخاب دراصل نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان کی ترقی اور کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

اس ایوارڈ کے سرٹیفکیٹ ستمبر 2021 میں منعقد ہونے والی انٹرنیشنل اٹامک انرجی کمیشن کی 65ویں جنرل کانفرنس میں دیے جائیں گے۔

پاکستان میں جوہری ٹیکنالوجی میں سائنسدان خدمات انجام دیتے ہوئے ملک اور عوام کی ترقی میں براہ راست کردار ادا کر رہے ہیں اور طب، زراعت، صنعت اور جوہری توانائی کی پیداوار میں کارہائے نمایاں انجام دیتے ہوئے ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سائنسدان جرمنی کا معتبر ترین اعزاز حاصل کرنے والوں میں شامل

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی انٹرنیشنل اٹامک انرجی کمیشن سمیت متعدد ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے پاکستانی سائنسدانوں کی خدمات کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

گزشتہ سال پاکستانی سائنسدان آصفہ اختر کو جرمنی کا معتبر ترین اعزاز حاصل کرنے والوں کی فہرست کا حصہ بنایا گیا تھا۔

آصفہ نے سیل بائیولوجی میں ایپیجینیٹک جین کے طریقہ کار (mechanisms of epigenetic gene regulation) سے متعلق تحقیق کی تھی جسے عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں