سی پیک سے ملک میں روزگار، سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوئے ہیں، وزیر توانائی

اپ ڈیٹ 25 جون 2021
وزیر توانائی حماد اظہر ایچ وی ڈی سی لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر توانائی حماد اظہر ایچ وی ڈی سی لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت مکمل ہونے والے بجلی کے منصوبے ایچ وی ڈی سی لائن کو توانائی کے شعبے کے لیے سودمند قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک سے ملک میں روزگار اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

وزیر توانائی حماد اظہر نے ایچ وی ڈی سی لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک ملک کے لیے انتہائی اہم منصوبہ ہے اور ملک کی صنعتی پیداوار بڑھانے، توانائی، انفرا اسٹرکچر، مواصلات اور خطے کے اندر رابطہ کاری بڑھانے کے لیے بہت ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو تیل، ایل این جی درآمد کرنے کیلئے ساڑھے 4 ارب ڈالر کی سہولت مل گئی

انہوں نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے ملک میں روزگار اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سی پیک کے منصوبوں کو مؤثر انداز میں چلارہی ہے تاکہ بروقت تکمیل ہوسکے، حکومت اس بات کا اعادہ کرتی ہے کہ سی پیک سے منسلک توانائی کے منصوبوں کو آگے بڑھایا جائے اور یہ حکومت سی پیک کے اندر توانائی کے منصوبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہاں ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ اس حکومت نے ملک میں بجلی کی ترسیل بہتر کرنے پر کام کیا ہے اور چند روز قبل ہی میں ریکارڈ 24 ہزار 633 میگاواٹ بجلی نظام میں موجود تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک نیا ریکارڈ ہے جو ہم نے توانائی کے شعبے میں قائم کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حکومت میں آنے سے پہلے بجلی کی ترسیل کا نظام 20 ہزار میگاواٹ سے بھی نیچے تھا، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے فخر ہے کہ مٹیاری لاہور ایچ وی ڈی سی پراجیکٹ کامیابی سے ہائی پاور ٹرانسمٹ کر رہا ہے۔

انہوں نے منصوبے کی ورچوئل افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستی 7 دہائیوں سے پرانی ہے اور ہم نے حال ہی میں چین اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے 70 برس مکمل ہونے پر جشن منایا۔

مزید پڑھیں: پاکستان 'ویکسین نیشنلزم' کے معاملے پر چین کے ساتھ ہے، شاہ محمود قریشی

وفاقی وزیر نے کہا کہ 660 کے وی ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن نئی ٹیکنالوجی ہے، یہ لائن پاکستان کے جنوب سے شمال تک جڑی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس سے توانائی کے شعبے میں استحکام آئے گا اور ترسیل کے نظام میں بہتری آئے گی جبکہ ملک میں توانائی کے بحران میں کمی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ کورونا وبا کے باوجود جاری رہا اور کامیابی سے مکمل ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں