آج ہونے والا اعلیٰ سطح کا اجلاس ملکی سیاست کا رخ بدل دے گا، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2021
شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں امریکا سے زیادہ آزاد اورمضبوط میڈیا ہے
—فوٹو: ڈان نیوز
شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں امریکا سے زیادہ آزاد اورمضبوط میڈیا ہے —فوٹو: ڈان نیوز

وزیر داخلہ شیخ رشید نے آج ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے متعلق کہا ہے کہ سیاست کا مستقبل تبدیل ہونے والا ہے جہاں سیاست اب ملکی سالیمت کی سیاست پر مبنی ہوگی اور اپوزیشن بھی حکومت کے ساتھ مل کر ایک نئی راہ پر چلنے والی ہے۔

راولپنڈی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 برس سے اپوزیشن ہماری حکومت گرانے کے لیے جدوجہد کررہی تھیں لیکن اب وہ ذہنی طور پر قبول کرچکی ہیں کہ آئندہ کے 2 برس بھی حکومت کو دیے جائیں۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کو برطانیہ سے اللہ ہی لاسکتا ہے، شیخ رشید

ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سیاست میں ابھی بچے ہیں ان کی باتوں کو کیا سنجیدہ لینا۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 'دراصل اپوزیشن جماعتیں 30 دسمبر کی رات کو اپنی آخری رات قرار دے چکے تھے اور اب فنانس بجٹ کثرت رائے منظور ہونے کے بعد ساری باتیں ختم ہوگئی ہیں'۔

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں برطانیہ، امریکا سمیت دیگر ترقی یافتہ ممالک کے الیکڑونک میڈیا کے مقابلے میں سے کہیں زیادہ آزاد اور مضبوط ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے میڈیا میڈیا کھیلا اور کشمیر میں جا کر خوب تقاریر کیں لیکن لوگوں نے وزیر اعظم عمران خان کے انتخابی نشان کو ووٹ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: کمپیوٹر سے ٹائپ شدہ استعفے غیر قانونی ہیں، شیخ رشید

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور نائب صدر سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ جب میں نے پیشگوئی کی تھی کہ مسلم لیگ (ن) سے مسلم لیگ (ش) نکلے گئی تو میڈیا میرا مزاق اڑاتا تھا، دونوں رہنماؤں میں بہت خلا اور سیاسی طریقہ بھی مختلف ہے۔

انہوں نے عالمی سیاست کے تناظر میں پاکستان کی خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین سمیت امریکا اور تمام یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات کے خواہاں ہیں، ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ چین سے تعلقات کو خطرے میں ڈال کر کسی دوسرے ملک سے سفارتی تعلقات بحال کیے جائیں۔

وزیر داخلہ نے افغانستان میں آئند چند ماہ میں رونما ہونے والی سیاسی تبدیلیوں کے حوالے سے کہا کہ 'دعا گو ہوں کہ کابل میں حکومت اور اپوزیشن متحد ہوجائے اور خانہ جنگی کی صورتحال پیدا نہ ہو'۔

افغانستان میں افغان امن عمل کو آگے بڑھانے کا مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے ذاتی طور پر تجویز پیش کی کہ 'دونوں ممالک کی افواج کو مفاہمتی عمل جاری رکھنا چاہیے، اس کے لیے قطر کا انتخاب بھی کرنا پڑے تو کریں'۔

مزید پڑھیں: افغانستان کی نئی سیاسی صورتحال کیلئے تیار رہنے کی ضرورت ہے، شیخ رشید

شیخ رشید نے مزید کہا کہ 'افغانستان میں پڑوسی ممالک بشمول بھارت اور ایران بھی سیاست کرنا چاہیں اور پاکستان ادھر امن کے لیے بھرپور کوشش کرے گا تاکہ کوئی مسئلہ نہ ہو'۔

انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہوئے ڈرون حملے میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے سخت مذمت کی اور کہا کہ 'بھارت کووڈ 19 سے متعلق اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے'۔

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان امن کے ساتھ رہنا چاہتا ہے جس کے لیے کشمیر کا حل ضروری ہے

تبصرے (0) بند ہیں