جاپان: خطرناک لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 2 افراد ہلاک، 20 لاپتا

04 جولائ 2021
بارش اورلینڈ سلائیڈنگ کے بعد امدادی کارروائیاں کی گئیں— فوٹو: رائٹرز
بارش اورلینڈ سلائیڈنگ کے بعد امدادی کارروائیاں کی گئیں— فوٹو: رائٹرز

ٹوکیو: جاپان کے شہر اتامی میں تیز بارش کے باعث ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے 20 افراد لاپتا ہوگئے جن کی تلاش کے لیے جاپانی ریسکیو ٹیموں کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

کیوڈو نیوز ایجنسی کے مطابق اتوار کے روز شہر کے وسط اتامی میں تیز بارش کے باعث 2 شہری ہلاک ہوئے۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم یوشیہدے سوگا نے کہا کہ تقریباَ 19 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا اور سیلاب کے باعث 130 عمارتیں متاثر ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:جاپان میں 7.2 شدت کا زلزلہ آنے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری

کیوڈو کے مطابق ٹوکیو کے جنوب مغربی حصے میں 90 کلومیٹر (60 میل) فاصلے پر واقع ساحلی شہر میں ہفتے کے روز لینڈ سلائیڈنگ، کیچڑ اور گھر دھنسنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔

خبررساں ادارے کے مطابق مشرقی جاپان میں بارش اور سیلاب کے سلسلے میں اپنی کابینہ کے وزرا سے ملاقات کے بعد جاپانی وزیراعظم نے متاثرہ علاقوں کے عوام سے الرٹ رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا۔

یہ سیلاب قدرتی آفات مثلاً زلزلے، آتش فشانوں اور سونامی کی یاد دہانی کرواتا ہے کہ جس کا دارالحکومت ٹوکیو رواں ماہ شروع ہونے والے موسم گرما کے اولمپکس کی میزبانی بھی کرے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ شیوزوکا پولیس، فائرفائٹرز اور جاپانی فوج سے تعلق رکھنے والے 700 اہلکاروں نے صبح سویرے تلاش اور امدادی کارروائیاں دوبارہ شروع کیں لیکن زمین پھسلنے کے خطرے اور بارش سے مزید تباہ کاری ہونے کے انتباہ کے باعث ان کا آپریشن متعدد مرتبہ متاثر ہوچکا ہے۔

مزید پڑھیں: مشرقی جاپان میں 7.3 شدت کا زلزلہ، 100 سے زائد زخمی

خبررساں ادارے کے مطابق اتوار کے روز تقریباً 387 افراد سے علاقہ خالی کروایا گیا، متاثرہ علاقے میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ رات ساڑھے 10 بجے اتامی کے علاقے میں پیش آیا جہاں ڈھلوان پر گرم چشمے موجود ہیں، مٹی اور ملبہ دریا کے پانی میں 2 کلو میٹر تک بہہ کر سمندر میں داخل ہوگیا۔

مقامی میڈیا نے قدرتی آفت اور گھروں کے دھنس جانے کی فوٹیجز نشر کیں جبکہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی تصاویر میں کار اور ریسیکیو ورکرز کو کمر تک اونچے پانی میں ڈوبا ہوا دیکھا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں