عمران خان، آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 08 جولائ 2021
فواد چوہدری نے کہا کہ پارٹی کے امیدواروں کی انتخابی مہم آزاد جمہوریہ میں چلانا پی ٹی آئی کے چیئرمین کا حق ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
فواد چوہدری نے کہا کہ پارٹی کے امیدواروں کی انتخابی مہم آزاد جمہوریہ میں چلانا پی ٹی آئی کے چیئرمین کا حق ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی حیثیت سے پارٹی اُمیدواروں کی انتخابی مہم چلانے کے لیے جلد آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کا دورہ کریں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جلسہ عام سے خطاب کریں گے، وزیر اعظم کے لیے وہاں جانے کا بالکل ٹھیک وقت ہے لیکن وہ وزیر اعظم کی حیثیت سے نہیں بلکہ تحریک انصاف کے چیئرمین کی حیثیت سے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: فواد چوہدری نے پی ڈی ایم کو سیاسی یتیم قرار دے دیا

وزیر اعظم کیسے آزاد کشمیر میں انتخابی مہم کا حصہ بن سکتے ہیں؟ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے چیئرمین آزاد کشمیر میں عوامی جلسہ نہیں کریں گے تو کیا ہم میڈیا کے کچھ مالکان کو جاکر جلسہ کرنے کا کہیں گے؟

فواد چوہدری نے کہا کہ پارٹی کے اُمیدواروں کی انتخابی مہم آزاد ملک میں چلانا پی ٹی آئی کے چیئرمین کا حق ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نے انتخابی اصلاحات پر بات چیت کے لیے اپوزیشن کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت، بلوچ قوم پرستوں کے ساتھ بات چیت کا ایجنڈا طے کرے گی، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر یہاں دو پارلیمانی کمیٹیاں ہیں، ایک قانون سازی کا جائزہ لینے کے لیے جو حال ہی میں قومی اسمبلی نے منظور کی تھی اور دوسری انتخابی اصلاحات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف کی خواہش ہے کہ الیکشن (ترمیمی) بل 2021 جسے اسمبلی نے 7 جون کو منظور کیا تھا اس پر دوبارہ ایوان میں بحث کی جائے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت انتخابی قوانین اور نظام میں اپنی 49 مجوزہ تبدیلیاں پہلے ہی عوام اور حزب اختلاف کے سامنے رکھ چکی ہے۔

مزید پڑھیں: فواد چوہدری کی حکومت پاکستان کے 'لوگو میں تبدیلی' کی تجویز

انہوں نے اعلان کیا کہ ہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی تجاویز کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ باضابطہ طور پر اس پر مزید کارروائی کرسکیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے سید نوید قمر کو انتخابی اصلاحات کے معاملے پر حکومت سے بات کرنے کے لیے پہلے ہی اپنا فوکل پرسن نامزد کیا تھا جبکہ مرکزی حزب اختلاف پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کوئی نام تجویز نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے انہیں بتایا تھا کہ اس مقصد کے لیے مسلم لیگ (ن) نے کسی فوکل پرسن کو نامزد نہیں کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے پر مزید پیشرفت کے لیے مسلم لیگ (ن) کو اپنا مرکزی نمائندہ نامزد کرنے کے منتظر ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی انفارمیشن سیکریٹری مریم اورنگزیب سے جب اس معاملے پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کو انتخابی اصلاحات سے متعلق پارلیمانی کمیٹی میں شامل کرنے کے لیے پہلے ہی اپنے اراکین کے نام فراہم کرچکی ہے۔

انہوں نے وزیر اطلاعات کے حالیہ ریمارکس کے جواب میں کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیر کو غیر اہم شخص سمجھا اور آگاہ نہیں کیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ قومی اسمبلی سے منظور شدہ بل اب سینیٹ میں منتقل ہوچکا ہے اور اب وہ پارلیمنٹ کے ایوان بالا سے آنے والی تجاویز کا انتظار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب یہ بل قومی اسمبلی میں واپس آئے گا تو انہیں دوبارہ اس پر بحث کرنے کا موقع ملے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں