جوڑے کو ہراساں کرنے کا معاملہ: آئی جی اسلام آباد کی وزیر اعظم کو پیشرفت پر بریفنگ

اپ ڈیٹ 09 جولائ 2021
آئی جی پی ملزمان کی گرفتاری کے بعد ذاتی طور پر اس معاملے کی نگرانی کر رہے ہیں۔ - فوٹو: ریڈیو پاکستان
آئی جی پی ملزمان کی گرفتاری کے بعد ذاتی طور پر اس معاملے کی نگرانی کر رہے ہیں۔ - فوٹو: ریڈیو پاکستان

انسپیکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) اسلام آباد قاضی جمیل الرحمٰن نے وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کرکے ان کو ایک جوڑے کو ہراساں کرنے اور حبس بے جا میں رکھنے سے متعلق واقعہ پر تفتیش سے آگاہ کیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

وزیر اعظم آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ آئی جی پی ملزمان کی گرفتاری کے بعد ذاتی طور پر اس معاملے کی نگرانی کر رہے ہیں۔

انہوں نے وزیرا عظم کو آگاہ کیا کہ مقدمے میں مزید شواہد اکٹھے کرنے کے لیے تمام سائنسی وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔

آئی جی نے وزیر اعظم کو اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال پر بھی بریفنگ دی۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے اسلام آباد پولیس نے سوشل میڈیا پر ایک خاتون اور ایک مرد کو تشدد کا نشانہ بنانے اور برہنہ کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

6 جولائی کو درج ہونے والی ایف آئی آر کے مطابق واقعہ گولڑہ پولیس تھانے کی حدود میں سیکٹر ای-11/2 کی ایک عمارت میں پیش آیا جس کا مقدمہ سب انسپکٹر کی شکایت پر درج کیا گیا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: خاتون و مرد پر تشدد، برہنہ کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار

مذکورہ مقدمہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 354-اے (خاتون کی عصمت دری کی نیت سے حملہ یا مجرمانہ جبر کرنا)، دفعہ 506 (تخویف مجرمانہ سزا)، دفعہ 341 (مزاحمت بیجا کی سزا) اور دفعہ 509 (جنسی ہراسانی) کے تحت درج کیا گیا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ ملزمان کے موبائل فون سے اسی طرح کی متعدد ویڈیوز برآمد ہوئیں اور ان لوگوں کی نشاندہی کرنے کے لیے ان سے جانچ کی جارہی ہے جو زیادتی کا نشانہ بنے ہیں۔

ابتدائی تفتیش اور اپنے موبائل فون سے حاصل کردہ ویڈیوز سے معلوم ہوا ہے کہ یہ اس علاقے کا پہلا واقعہ نہیں تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ان واقعات میں سے چند پولیس کے علم میں آئے تھے تاہم کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

عہدیداروں نے بتایا کہ ملزمان کا طریقہ کار ظاہر کرتا ہے کہ یہ منظم جرم تھا، ملزمان پراپرٹی اور کار ڈیلر ہیں اور انہوں نے علاقے میں فلیٹ خرید رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: جوڑے کو ہراساں کرنے کا معاملہ، ملزمان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

وہ یہ فلیٹ ایک روز یا مختصر سے وقت کے لیے بھی کرایے پر دیتے تھے اور پھر فلیٹ کرایے پر لینے والے جوڑوں کو نشانہ بناتے اور ان کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے ساتھ ان کی ویڈیو بھی بناتے تھے۔

علاوہ ازیں رات گئے ہونے والی ایک پیش رفت میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ مذکورہ جوڑے نے شادی کرلی ہے اور پولیس حکام نے جوڑے کو تحفظ کی یقین دہانی کروائی جس پر جوڑے نے کیس میں مدعی بننے پر رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے یہ اعلان ایک خاتون اے ایس پی اور دیگر پولیس افسران کے ہمراہ ان سے ملاقات کے بعد کیا۔

پولیس عہدیداروں نے جوڑے کو یقین دلایا کہ انہیں سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جوڑے نے اس معاملے میں شکایت کنندہ بننے پر اتفاق کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں